کتاب: تفہیم دین - صفحہ 35
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کس مذہب پر تھے
سوال:نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دیوبندی،بریلوی،وہابی اور شیعہ میں سے کون سے مذہب پر تھے۔(میاں عنایت محمد صوفی آباد شریف)
جواب:رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم دین اسلام کی دعوت پیش کرنے والے سچے نبی و رسول تھے آپ ہر قسم کی فرقہ بندی سے منع کرتے تھے۔قرآن حکیم میں کئی ایک آیات اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی کئی ایک احادیث صحیحہ فرقہ بندی کی ممانعت پر نص قطعی ہیں۔اسلام اتحاد و اتفاق کی دعوت دیتا ہے۔افتراق و تشتت سے منع کرتا ہے۔مذکورہ بالا تمام فرقے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کی پیداوار ہیں۔اللہ کے رسول کے بارے میں ایسا سوال کرنا نادانی و حماقت ہے۔یہ بالکل اسی طرح کی بات ہے جیسے یہود و نصاریٰ نے ابراہیم علیہ السلام کے بارے میں دعویٰ کر دیا۔یہود کہتے تھے ابراہیم علیہ السلام یہودی تھے۔عیسائی کہتے تھے کہ وہ عیسائی ہیں۔اللہ تبارک و تعالیٰ نے قرآن حکیم میں فرمایا:اے اہل کتاب تم ابراہیم کے بارے میں کیوں جھگڑتے ہو حالانکہ تورات اور انجیل تو ان کے بعد میں نازل کی گئی ہے کیا تم سمجھتے نہیں۔پھر آگے فرمایا:
"ابراہیم نہ تو یہودی تھے نہ نصرانی بلکہ مواحد مسلمان تھے اور وہ مشرکین میں سے نہیں تھے۔"(آل عمران آیت نمبر 65-67)
امام محمد بن اسحاق،امام ابن جریر اور امام بیہقی نے دلائل النبوۃ میں ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ہے کہ نجران کے نصاری اور علمائے یہود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اکٹھے ہو گئے اور جھگڑنے لگے۔علمائے یہود نے کہا کہ ابراہیم یہودی تھے اور نصاری نے کہا وہ تو نصرانی تھے تو اللہ نے یہ آیت نازل فرمائی اور ان کی تکذیب کی کہ تورات ابراہیم کے تقریبا ایک ہزار سال بعد نازل ہوئی اور انجیل تقریبا دو ہزار سال کے بعد تو ابراہیم یہودی یا نصرانی کیسے ہو گئے؟ اس کے بعد اللہ نے فرمایا کہ ابراہیم خلیل اللہ کی طرف نسبت کے زیادہ حق دار وہ لوگ ہیں جنہوں نے ان کے دین میں