کتاب: تفہیم دین - صفحہ 277
پاکیزہ اشیاء میں سے کھاؤ اور نیک عمل کرو۔(المومنون:56)اور فرمایا:اے ایمان والو پاکیزہ چیزوں میں سے کھاؤ جو ہم نے تمہیں عطاء کیں۔(بقرہ:172) پھر ایک آدمی کا ذکر کیا جو لمبا سفر کرتا ہے،اس کے بال بکھرے ہوئے غبار آلود ہیں،آسمان کی طرف ہاتھ پھیلا کر کہتا ہے:اے میرے رب! اے میرے رب! حالانکہ اس کا کھانا حرام اور اس کا پینا حرام اور اس کا لباس حرام اور وہ حرام غذا دیا گیا ہے تو اس کی دعا کہاں قبول ہو گی؟(مسلم بحوالہ مشکوٰۃ 2760) اس صحیح حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں پاکیزہ اور حلال اشیاء ہی قبول ہوتی ہیں جس آدمی نے حرام اشیاء استعمال کی ہوں،کھانا پینا لباس وغیرہ تو اس کی دعا اللہ کے ہاں قبول کیسے ہوتی ہے۔لہذا حرام مال سے صدقہ و خیرات،حج وغیرہ ادا نہیں کرنا چاہیے۔حرام مال بربادی اعمال کا سبب ہے اس سے مکمل اجتناب کرنا چاہیے۔