کتاب: تفہیم دین - صفحہ 239
"بلال رضی اللہ عنہ رات میں اذان دیتے ہیں سو کھاؤ اور پیو،یہاں تک کہ ابن ام مکتوم اذان دیں۔"(متفق علیہ) نیز فرمایا:"جو شخص شبہات سے بچ گیا اس نے اپنے دین اور عزت کو بچا لیا۔" (صحیح البخاری) لیکن اگر یہ بات متعین ہو کہ موذن کچھ رات باقی رہنے پر ہی طلوع فجر سے پہلے لوگوں کو آگاہ کرنے کے لئے اذان دیتا ہے،جیسا کہ بلال کرتے تھے،تو ایسی صورت میں مذکورہ بالا حدیث پر عمل کرتے ہوئے کھاتے پیتے رہنے میں کوئی حرج نہیں،یہاں تک کہ طلوع فجر کے ساتھ اذان دینے والے موذن کی اذان شروع ہو جائے۔ رمضان کے روزوں کی قضا سوال:جس شخص کے ذمہ رمضان کے روزوں کی قضا ہو اس کے لئے نفلی روزے مثلا شوال کے چھ روزے،عشرہ ذی الحجہ کے روزے اور عاشوراء کا روزہ رکھنا کیسا ہے؟ جواب:جس کے ذمہ رمضان کے روزوں کی قضا ہو علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق نفلی روزوں سے پہلے اس پر رمضان کے روزوں کی قضا واجب ہے،کیونکہ فرائض،نوافل سے اہم ہیں۔(ابن باز رحمۃ اللہ علیہ) روزہ میں بھول کر کھانا پینا سوال:جس شخص نے روزہ کی حالت میں بھول کر کچھ کھا پی لیا اس کا کیا حکم ہے؟ جواب:ایسے شخص پر کچھ نہیں،اور اس کا روزہ صحیح ہے،کیونکہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِن نَّسِينَا أَوْ أَخْطَأْنَا﴾(سورۃ البقرۃ:286) "اے ہمارے رب! ہم اگر بھول گئے یا غلطی کر بیٹھے تو ہماری گرفت نہ کر۔"