کتاب: تفہیم دین - صفحہ 237
روزہ میں منجن کا استعمال سوال:روزہ دار کے لئے دانتوں کے پیسٹ(منجن)استعمال کرنے،نیز کان کے،ناک کے اور آنکھ کے قطرے(دوائیں)ڈالنے کا کیا حکم ہے؟ اور اگر روزہ دار پیسٹ منجن کا اور ان قطروں کا اپنی حلق میں ذائقہ محسوس کرے تو کیا کرے؟ جواب:پیسٹ منجن کے ذریعہ دانت صاف کرنے سے مسواک کی طرح روزہ نہیں ٹوٹتا،اور اگر ان قطروں کا ذائقہ حلق میں محسوس کرے تو اس روزہ کی قضا کر لینا احوط ہے،واجب نہیں کیونکہ آنکھ اور کان کھانے پینے کے راستے نہیں ہیں،البتہ ناک کے قطرے استعمال کرنا جائز نہیں کیونکہ ناک کھانے پینے کے راستہ میں شمار ہوتی ہے،اور اسی لئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:اور ناک میں(وضو کرتے وقت)خوب اچھی طرح پانی چڑھاؤ،الا یہ کہ تم روزہ سے ہو۔" لہذا مذکورہ حدیث اور اس معنی کی دیگر احادیث کی روشنی میں اگر کسی نے روزہ کی حالت میں ناک کے قطرے استعمال کیے اور حلق میں اس کا اثر محسوس ہوا تو اس روزہ کی قضاء کرنی واجب ہے۔واللہ ولی التوفیق حیض و نفاس والی عورتوں کے لئے روزوں کی قضا سوال:حیض اور نفاس والی عورتوں کے لئے روزہ رکھنے کا کیا حکم ہے؟ اور اگر انہوں نے چھوڑے ہوئے روزوں کی قضا آئندہ رمضان تک موخر کر دی تو ان پر کیا لازم ہے؟ جواب:حیض اور نفاس والی عورتوں کے لئے ضروری ہے کہ حیض اور نفاس کے وقت وہ روزہ توڑ دیں،حیض اور نفاس کی حالت میں روزہ رکھنا اور نماز پڑھنا جائز نہیں،اور نہ ہی ایسی حالت میں نماز اور روزہ صحیح ہے،انہیں بعد میں صرف روزوں کی قضا کرنی ہو گی،نماز کی نہیں۔عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث ہے ان سے سوال کیا گیا کہ کیا حائضہ