کتاب: تفہیم دین - صفحہ 232
تو بالوں اور ناخنوں کو تراشنے سے رک جاؤ۔(صحیح مسلم کتاب الاضاحی باب نھی من دخل علیہ عشر ذی الحجہ وھو يرید التضحیہ ان یاخذ من شعرہ و اظفارہ شیاء 41) اور جس شخص نے قربانی نہ کرنی ہو وہ عید والے دن اگر ناخن تراش لے،بال اتار لے،مونچھیں کاٹ ڈالے،زیر ناف بال اتار لے تو اسے بھی قربانی کا ثواب مل جاتا ہے۔عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ یقینا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:"مجھے یوم الاضحیٰ کو عید کا حکم دیا گیا ہے اسے اللہ تعالیٰ نے اس امت کے لئے مقرر کیا ہے۔ایک آدمی نے کہا:آپ مجھے یہ بات بتائیں کہ اگر میں قربانی کے لئے مونث دودھ دینے والی بکری کے سوا نہ پاؤں تو کیا اس کی قربانی کروں؟ آپ نے فرمایا:نہیں لیکن تم اپنے بال،ناخن تراش لینا اور اپنی مونچھیں کاٹنا اور شرمگاہ کے بال مونڈ دینا اللہ کے ہاں یہ تیری پوری قربانی شمار ہو گی۔(ابوداؤد کتاب الضحایا باب ماجاء فی ایجاب الاضاحی 2789،نسائی کتاب الضحایا باب من لم یجد الاضحیۃ 4377)اسے امام ابن حبان 1043 اور امام اکم 4/223 اور امام ذہبی نے صحیح کہا ہے،اس کی سند میں عیسیٰ بن ہلال الصدفی صدوق ہے،تقریب مع تحریر 3/145 جس کی وجہ سے یہ روایت حسن ہے۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جس نے قربانی نہ کرنی ہو وہ اپنے بال اور ناخن عید والے دن تراش لے تو اس کو بھی اللہ کے ہاں سے پوری قربانی کا ثواب مل جائے گا۔ عید کے دن جمعہ پڑھانا سوال:ایک ہی دن عید یا جمعۃ المبارک ہوں تو عید پڑھ لینے سے جمعہ ساقط ہو جاتا ہے یا نہیں،جمعہ پڑھنا ضروری ہے اس کی وضاحت کریں۔(محمد آصف ارشاد،فیصل آباد) جواب:اگر کسی روز عید اور جمعۃ المبارک اکٹھے آ جائیں تو نماز عید ادا کر لینے کے بعد