کتاب: تفہیم دین - صفحہ 187
روایت کیا ہے اور اس کی سند حسن ہے۔ (مجمع الزوائد کتاب الصلاۃ باب فی من ادرک من الجمعۃ رکعۃ(3171)2/420) اسی طرح عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:جس سے(جمعہ کی)آخری رکعت فوت ہو جائے وہ چار رکعت پڑھے۔ معمر رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں،قتادہ رحمۃ اللہ علیہ نے کہا:چار رکعت ادا کی جائیں گی۔تو قتادہ رحمۃ اللہ علیہ سے کہا گیا:بےشک عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ تشریف لائے تو لوگ نماز کے آخر میں بیٹھے ہوئے تھے تو انہوں نے اپنے ساتھیوں سے کہا:بیٹھ جاؤ تحقیق تم نے نماز پا لی ہے ان شاءاللہ۔قتادہ رحمۃ اللہ علیہ فرمانے لگے،انہوں نے فرمایا:تم نے اجر پا لیا۔اسے طبرانی نے معجم کبیر میں روایت کیا ہے اور اس کے راویوں کی توثیق کی گئی ہے۔ (مجمع الزوائد کتاب الصلاۃ باب فی من ادرک من الجمعۃ رکعۃ 3170) البتہ اس مسئلہ کے بارے میں مرفوع روایات ضعیف ہے جن کی مختصر سی توضیح درج ذیل ہے۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:من ادرك من الجمعة ركعة صلى اليها اخرى،فان ادركهم جلوسا صلى الظهر اربعا۔جس نے جمعہ کی ایک رکعت پا لی وہ اس کے ساتھ پچھلی رکعت ملا لے اگر لوگوں کو بیٹھا ہوا پا لے تو ظہر کی چار رکعت ادا کرے۔(دارقطنی کتاب الجمعۃ باب فی من ادرک من الجمعۃ رکعۃ اولم یدرکھا 1581،1085،106)اس کی سند میں یاسین بن معاذ متروک راوی ہے۔یاسین بن معاذ کی امام زہری رحمۃ اللہ علیہ سے اس روایت میں کئی ایک ضعفاء متابع ہیں۔ جیسا کہ صالح بن ابی الاخضر(دارقطنی 1084)سلیمان بن ابی داؤد الحرانی(دارقطنی 1087)اس کی مزید تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو:التلخیص الحبیر(093)کتاب صلاۃ الجماعۃ۔