کتاب: تفہیم دین - صفحہ 143
ان احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ تشہد کی صورت میں شہادت کی انگلی اٹھا کر قبلہ رخ اشارہ کرنا اور نظر اس پر رکھنا مسنون ہے۔ نماز میں آخری دو رکعتوں میں فاتحہ کے ساتھ کوئی سورۃ پڑھنا سوال:کیا فرائض کی پچھلی دو رکعتوں میں فاتحہ کے علاوہ بھی کوئی سورت پڑھ سکتے ہیں؟ جواب:فرائض کی پچھلی دو رکعات میں فاتحہ کے علاوہ کوئی سورۃ پڑھنا جائز ہے اور یہ جواز صحیح حدیث سے ثابت ہے۔صحیح مسلم میں ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز ظہر اور عصر کی قراءت کا اندازہ اور تخمینہ لگاتے،آپ نے ظہر کی پہلی رکعت میں سورۃ الم تنزیل السجدہ جتنی قراءت کی اور دوسری روایت کے مطابق آپ نے ہر رکعت میں تیس آیات کے برابر قراءت کی اور پچھلی دو رکعتوں میں پہلی دو رکعتوں کی قراءت کی مقدار سے آدھی قراءت کی اور نماز عصر کی پہلی دو رکعتوں میں نماز ظہر کی پچھلی دو رکعتوں کی قراءت کے برابر قراءت کی اور پچھلی دو رکعتوں میں پہلی دو رکعتوں کی قراءت سے آدھی قراءت کی(مشکوٰۃ 1/79)اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ پچھلی دو رکعتوں میں سورۃ فاتحہ کے علاوہ کوئی اور سورت بھی پڑھ سکتے ہیں کیونکہ آپ پہلی دو رکعتوں میں اگر تیس آیات پڑھتے تو پچھلی رکعتوں میں اس سے آدھی قراءت پندرہ آیات بنتی ہیں جبکہ سورۃ فاتحہ کی سات آیات ہیں۔معلوم ہوا کہ پچھلی رکعات میں فاتحہ کے علاوہ قراءت جائز و درست ہے۔ کیا رفع الیدین بتوں کی وجہ سے کیا جاتا تھا؟ سوال:کیا یہ بات درست ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رفع الیدین اس لئے کروایا تھا کہ لوگ بغلوں میں بت رکھ کر آتے تھے۔ جواب:کسی صحیح تو کجا ضعیف روایت میں بھی یہ بات موجود نہیں ہے،یہ لوگوں کی