کتاب: تفہیم دین - صفحہ 138
پھرے تو اسے گھیر لیا،ہم کہنے لگے:تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا کہا ہے؟ اس نے کہا:آپ نے مجھے کہا ہے کہ ممکن ہے تم میں سے ہر کوئی صبح کی چار رکعت پڑھنے لگے۔ (صحیح مسلم 65/811) عبداللہ بن سرجس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:ایک آدمی مسجد میں داخل ہوا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز میں تھے اس نے مسجد کے ایک کونے میں نماز ادا کی پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز میں شامل ہو گیا،جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرا تو آپ نے فرمایا:اے فلاں شخص دو نمازوں میں سے تو نے کون سی نماز شمار کی ہے؟ یا وہ نماز جو تم نے اکیلے ادا کی یا جو ہمارے ساتھ ادا کی؟(صحیح مسلم 68/812) علامہ غلام رسول سعیدی بریلوی اس باب کی احادیث کی تشریح میں لکھتے ہیں:"اس باب کی احادیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز فجر کی اقامت کے وقت سنتیں پڑھنے سے منع فرمایا ہے اور اس وقت سنتیں پڑھنے والے شخص کو فرض پڑھنے والا قرار دیا اور اس میں تنبیہ ہے جس وقت فرض پڑھے جا رہے ہوں اس وقت فرض ہی پڑھنے چاہئیں۔(شرح صحیح مسلم 2/420)پھر آگے لکھتے ہیں: "یہ انتہائی غلط طریقہ مروج ہے کہ مسجد میں فجر کی جماعت کھڑی ہوتی ہے اور لوگ جماعت کی صفوں سے متصل ہو کر سنتیں پڑھنا شروع کر دیتے ہیں۔اس میں ایک خرابی یہ ہے کہ امام با آواز بلند قرآن پڑھ رہا ہے جس کا سننا فرض ہے اور سنتوں میں مشغول اس فرض کو ترک کر رہا ہے،دوسری خرابی یہ ہے کہ سنتوں میں مشغول شخص بظاہر فرض اور جماعت سے اعراض کر رہا ہے اور تیسری خرابی یہ ہے کہ اس کا یہ عمل اس باب کی احادیث کی مخالفت کو مستلزم ہے۔"(شرح صحیح مسلم 2/421) نماز ظہر میں کبھی کبھار جہرا آیت پڑھنا سوال:کیا یہ صحیح حدیث سے ثابت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی نماز میں کبھی کبھی ایک یا دو آیات صحابہ رضی اللہ عنہم کو سناتے تھے اور اب اس پر عمل کیوں نہیں کیا جاتا۔اسے