کتاب: تفہیم دین - صفحہ 107
غسل خانے میں بوقت ضرورت بات کرنا سوال:کیا لیٹرین میں جا کر دوسرے ساتھی سے یعنی جو باہر کھڑا ہے بات چیت کرنا جائز ہے۔(ابو معاذ ثاقب شیخ،وہاڑی) جواب:بیت الخلاء میں بوقت ضرورت اگر کوئی بات کرے تو حرج نہیں،جیسا کہ صحیح البخاری میں حدیث ہے کہ آپ غسل فرما رہے تھے تو آپ کے ہاں ام ہانی تشریف لائیں تو آپ نے کہا:کون؟(صحیح البخاری،کتاب الغسل 280) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اگر کوئی شخص ضرورت کے تحت بات کرے تو حرج نہیں۔بلاوجہ گفتگو کرنے سے احتراز کریں۔ بالوں کو سیاہ کرنا سوال:کیا داڑھی یا سر کے بالوں کو سیاہ کر سکتے ہیں؟ اس کا شرعی حکم کیا ہے؟ جواب:جب کسی آدمی کی داڑھی یا سر کے بال سفید ہو جائیں تو اسے سفید رنگ کو رنگنا چاہیے،البتہ کالے رنگ سے مکمل اجتناب کرنا چاہیے۔سرخ،زرد اور سرخ ملا کر لگایا جا سکتا ہے۔رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (إن اليهود والنصارى لا يصبغون فخالفوهم)(صحیح مسلم) "بلاشبہ یہودی اور عیسائی اپنے بالوں کو نہیں رنگتے تم ان کی مخالفت کرو۔" اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ سفید بال رنگنے چاہئیں۔ابو قحافہ رضی اللہ عنہ جو سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کے والد ماجد تھے جب اسلام لائے تو ان کے بال سفید تھے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (غيروا هذا بشيء واجتنبوا السواد)(صحیح مسلم،ابوداؤد) "ان سفید بالوں کے رنگ کو بدل دو اور سیاہ سے بچاؤ۔" اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ بالوں کو سیاہ کرنا منع ہے اس سے اجتناب کا حکم