کتاب: تبلیغی و دیوبندی جماعت کا عقیدہ صوفیت - صفحہ 69
شریفہ کے مطابق فرمایا کہ اس کی تعبیر حضرت شیخ سے پوچھنا حضرت رائے پوری تشریف لے گئے تو یہ خواب بیان ہوا اور تعبیر پوچھی گئی حضرت شیخ نے فرمایا میں آج کل رسالہ فضائل حج تالیف کررہاہوں انشاء اللہ یہ رسالہ بیت اللہ کی تعمیر روحانی میں معین ہوگا چنانچہ ہزاروں خطوط اس نوع کے پہنچنے کہ اس رسالہ سے حج و زیارت میں بہت لطف آیا۔ غور کیجئے!پہلی بشارت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سفید داڑھی اور چشمہ کے ساتھ بتایا حالانکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب فوت ہوئے تو آپ کی داڑھی کالی تھی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چشمہ کبھی نہیں پہنا پھر لطف کی بات یہ ہے کہ آپ حجرہ کے اندر تشریف فرماتھے اور حجرے میں بیٹھا ہوا انسان نظر کا چشمہ لگا تا ہے کوئی دوسرا نہیں اس ظالم صوفی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بوڑھا بتایا اور آنکھوں کی کمزوری کا عیب آپ پر لگایا ان صوفیاء کو جو شیطان کے آلہ کاربنے ہوئے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی کوئی پرواہ نہیں ہے انھوں نے اپنی دوکان چمکانا ہے دوسری بشارت کو لیجئے رسالہ فضائل حج جو بدعات و خرافات و شرکیات سے بھرا ہوا ہے اس کی تالیف کے وقت جناب ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کو اس ظالم صوفی نے اپنے خواب میں منگوالیا حالانکہ جناب ابراہیم علیہ السلام شرک کی جڑکاٹنے والے حنیف تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر پر انگریزی ٹوپی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی جماعت تبلیغ کے شیوخ واکابرین کا شیوہ رہا ہے،انورشاہ صاحب کشمیری نے(فیض الباری ج ۱ ص ۲۰۳۔۲۰۴)میں کسی شخص کے خواب کا ذکر کیا ہے کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر پر انگریزی ٹوپی دیکھی اس کی تعبیر مولوی رشید احمد