کتاب: تبلیغی و دیوبندی جماعت کا عقیدہ صوفیت - صفحہ 43
کھارہا ہے استاد نے یہ سن کر مرغی کے گوشت سے کہا قم باذن اللہ تو اللہ کے حکم سے زندہ ہوجا وہ مرغی اسی وقت زندہ ہو گئی استاد نے اس عورت سے کہا بی بی آپ کا بیٹا جب اس درجہ پر پہنچ جائے کہ پکی ہوئی مرغی کو زندہ کردکھائے تو پھر وہ مرغی کھانے کا حقدار ہے اس نے کہا ہم بھی طالب علمی کے زمانے میں سوکھی روٹیاں کھایاکرتے تھے۔فیض الباری ج ۲ ص ۶۱ حاشیہ۔
قبروں و مزاروں کے ساتھ مسجد بنانا
شیخ انور شاہ جن کو امام العصر کا لقب دیا گیا ہے فیض الباری میں لکھتے ہیں ج ۲ ص ۴۲ طیبی نے کہا کسی بزرگ کی قبر کے پاس برکت حاصل کرنے کے لئے مسجد بنائی جائے اس طرح کہ بزرگ کی قبر مسجد سے باہر ہوتو جائز ہے۔یہی وجہ ہے ہر مزار کے پاس مسجد بنی ہوئی ملتی ہے یہ دیو بندی جماعت کے بہت بڑے مفتی کا فتویٰ ہے اس سے قبروں کی پوجا کی راہ ہموار ہوتی ہے جو یہود ونصاری کا طریقہ ہے طیبی کے حوالے سے انور شاہ نے لکھا ہے کہ بزرگ کی قبر کے پاس مسجد بنانے سے غرض اس بزرگ سے نفع وفیض حاصل کرنا ہوتو بھی جائز ہے۔
قبر کی طرف منہ کرکے نماز پڑھنا
انور شاہ صاحب مزید فرماتے ہیں جامع الصغیر میں ہے اگر چہ قبر کی طرف منہ کرکے نماز پڑھنا جائز نہیں ہے لیکن اپنے اور قبر کے درمیان کپڑا لٹکادے تو پھر اس قبر کی طرف منہ کرکے نماز پڑھ سکتا ہے(فیض الباری ج ۲ ص ۵۴۲)۔