کتاب: تبلیغی و دیوبندی جماعت کا عقیدہ صوفیت - صفحہ 42
بہت بڑا کام کیا ہے بس میرا دل چاہتا ہے کہ تعلیم ان کی ہو اور طریقہ تبلیغ میرا ہو اس طرح ان کی تعلیم عام ہوجائے گی‘‘(ملفوظات مولوی الیاس صاحب ملفوظ(۵۶) جماعت تبلیغ کی کرامت سے کھایا ہوا بکر ا دو بارہ زندہ سنا ہے ایک دعوت میں بکرا ذبح ہوا بکرے کی ہڈیاں جمع کرلی گئیں ان ہڈیوں سے دوبارہ بکرا بن گیا۔واہ!جماعت کی کرامت صوفیاء کے نزدیک بزرگوں کی کرامات میں سے مردوں کو زندہ کرنا بھی ہے۔دیوبندی صوفی شیخ انور شاہ کشمیری بخاری کی شرح فیض الباری ج ۲ ص ۶۱ میں لکھتے ہیں کہ میں اس بات میں متردد تھا کہ ولی کی کرامات میں مردوں کا زندہ کرنا بھی ہے یا نہیں پھر میں نے یہ حکایت پڑھی کہ دولتمند لوگوں میں سے ایک شخص نے ملا جامی کے لئے کھانا بنایا اس میں مردہ مرغی پکائی،ملاجی آئے تو انھوں نے مرغی کے گوشت سے کہا!قم باذن اللّٰه:ان کا یہ کہناتھا کہ مرغی زندہ ہوگئی اور عبدالقادر جیلانی صاحب وعظ کررہے تھے ایک چیل آئی وہ چیخنے لگی عبدالقادر جیلانی صاحب نے اس کو بددعادی وہ وہاں گرکرمرگئی آپ جب وعظ سے فارغ ہوئے تو اس کو کہا قم باذن اللّٰه وہ زندہ ہوکر اڑگئی۔اور ایک آدمی بجنورگیاوہاں ایک پرندے کی گردن مروڑ کر اسے ماردیا تھوڑی دیر بعد اس کو زندہ کردیا۔انور شاہ کے شاگرد صاحب فیض الباری کے حاشئے میں لکھتے ہیں ایک طالب علم کسی استاد کے پاس پڑھتا تھا ایک دن اس کی ماں مدرسے میں آئی دیکھا کہ استاد مرغی کھارہا ہے اور اس کے بچے کے ہاتھ میں جوکی روٹی ہے وہ بغیر سالن کے کھارہا ہے وہ عورت یہ دیکھ کر حیران رہ گئی اس نے استاد سے کہا تم خود تو مرغی اڑارہے ہو اور میرا طالب علم بیٹا سوکھی جوکی کی روٹی