کتاب: تبلیغی و دیوبندی جماعت کا عقیدہ صوفیت - صفحہ 40
اکثریت کی اتباع کریں گے تو آپ کو اﷲ کے راستے سے گمراہ کردیں گے اور نوح علیہ السلام نے ساڑھے نوسو سال قوم کو تبلیغ کی مگر چند سو لوگ مسلمان ہوئے۔﴿ولقد ارسلنا نو حا الی قومہ فلبث فیہم الف سنۃ الاخمسین عاما﴾(العنکبوت:۱۴)﴿وما آمن معہ الاقلیل﴾(ھود:۴۰)لیکن جماعت تبلیغ نے نصف صدی میں کئی لاکھ لوگ مسلمان کر لئے آخر اسکی وجہ کیا ہے انبیاء جو اپنی پوری کوشش سے اس قدر کامیاب نہیں ہوئے جس قدر چند سالوں میں جماعت تبلیغ نے کام کردکھایا ا س سے ظاہر ہے کہ اس جماعت کی تبلیغ خالص نہیں ہے اس میں شرک و بدعت کی ملاوٹ ہے جیسا کہ دودھ میں جس قدر پانی ڈالا جائے گا اسقدر اس کی مقدار بڑھتی چلی جاتی ہے اسی طرح جس قدر جماعت تبلیغ اپنے عمل و قول گفتار میں جھوٹ و بدعت کی اور شرک کی ملاوٹ کرتی چلی جائے گی اس قدر اس کی تعداد بھی بڑھتی چلی جائے گی اس جماعت کی کثرت کا موجب لادینی حکومات وقت کی تائید و حمایت بھی ہے حکومتوں کی ممنون جماعتیں کم سے کم وقت میں اپنی خاطر خواہ تعداد بڑھالیتی ہیں چونکہ جماعت تبلیغ عقیدے پر بات نہیں کرتی اس لئے ہر بدعتی و مشرک ان کی جماعت میں شامل ہوجاتا ہے اس کو اپنی بدعت و کفر و شرک کے پھیلانے کے لئے بہترین پلیٹ فارم مل جاتا ہے۔ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے نور میں سے اور باقی مخلوق محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے نور میں سے جماعت تبلیغ کے حکیم الامت اشرف علی صاحب تھانوی نشرالطیب فی ذکرالنبی الحبیب کے ترجمے میں فرماتے ہیں پہلی فصل نور محمد ی کے بیان میں عبدالرزاق نے اپنی سند سے جابر