کتاب: تبلیغی و دیوبندی جماعت کا عقیدہ صوفیت - صفحہ 25
کتنی مشابہت پائی جاتی ہے قریش مکہ نے جو بت بنا رکھے تھے وہ بھی ان کے عقیدے کے مطابق اولیاء ہی کے مجسمے تھے۔
تبلیغی جماعت دیو بندی جماعت ہے
تبلیغی جماعت ہمیشہ انکار کرتی ہے کہ دیو بندی جماعت سے اس کا کوئی تعلق ہے یہ بات سوائے دھوکے بازی کے اور کچھ نہیں اس کے ثبوت کے لئے پڑھیے۔علی میاں ندوی لکھتے ہیں کہ ایک مرتبہ آخری علالت میں یہ واقعہ بیان کیا کہ ایک مرتبہ ایسا بیمار تھا اور اتناکمزور تھا کہ بالاخانے سے نیچے نہیں اترسکتا تھا اتنے میں خبر سنی کہ حضرت سہارنپوری(خلیل احمد مؤلف بذ ل المجھود)دہلی تشریف لائے ہیں بس بے اختیار اسی وقت پیدل دہلی روانہ ہوگیا یہ بھی یادنہ رہا میں اسقدر بیمار اور کمزور تھا کہ بالاخانے سے اترنا دشوار تھا دہلی کے راستہ میں مجھے یاد آیا… اس کے بعد علی میاں نے لکھا ہے(دوسرے مشائخ اور بزرگوں سے تعلق)اس عرصہ میں دوسرے مشائخ اور مولانا گنگوھی کے دوسرے خلفاء سے عقیدت مندی اور صحبت و استفادہ کا تعلق برابر قائم رہا شاہ عبدالرحیم رائے پوری،مولانا محمودالحسن تھانوی صاحب،(دیوبندی)اور مولانا اشرف علی تھانوی،سے ایسا تعلق تھا کہ فرماتے تھے یہ حضرات میرے جسم و جان میں بسے ہوئے تھے۔(مولانا الیاس اور ان کی دینی دعوت ص ۵۸،۵۹)
بانی جماعت صوفی تھے
بانی جماعت تبلیغ مولوی الیاس صوفیت کے طریق کار پر کاربند تھے یہ طریقہ گنگوھی کے