کتاب: تبلیغی و دیوبندی جماعت کا عقیدہ صوفیت - صفحہ 231
جاری و ساری ہے مولوی ظفر احمد صاحب عثمانی رحمہ اللہ کے اس بیان سے واضح ہے کہ کسی شخص کے صدیقین کے درجے تک پہنچنے کے لئے یہ شرط ہے کہ وہ ایسے اعمال کرے جو شریعت اسلامیہ میں کفر و زندیقیت تک ہوں ان کفر والحاد کے اعمال کرلینے کے بعد ایک صدیق کے فتویٰ سے کہ وہ زندیق ہے صدیق نہیں
بنے گا بلکہ ستر صدیقیوں کی اس قسم کی شہادت درکار ہوگی۔
یہ حسن بن زیاد لولوی امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے شاگردوں میں سے ہے حنفی مذہب کے بڑے فقہاء میں اس کا شمار ہوتا ہے حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے لسان المیزان میں ج۲ ص۲۰۹ یہ لکھا ہے امام ابوداؤد حسن بن علی الحلوانی سے نقل کرتے ہیں۔میں نے حسن بن زیاد لولوی کو نماز میں دیکھا جب وہ سجدہ میں گیا تو اپنے برابر والے لڑکے کا بوسہ لیا اوراحمد بن سلیمان الرہاوی کہتے ہیں میں نے اس کو دیکھانماز پڑھتے ہوئے جب وہ سجدہ میں جاتا تو برابر والے لڑکے کے رخسار کی چٹکیاں لیتا یعنی بے ریش لڑکے کے رخسار وں پر ہاتھ پھیرتا یہ عمل زیادہ تر لوطی(لوط علیہ السلام کی قوم کا عمل کرنے والے)کرتے ہیں۔
اولیاء اللہ اپنی ولایت چھپانے کے لئے گناہ کرتے ہیں
مولوی اشرف علی صاحب نے امداد المشتاق ص ۳۹ میں لکھا ہے۔ایک شخص نے حاضرین سے عرض کیا کہ صوفی کون ہے اور ملامتی کون فرمایا صوفی وہ ہے کہ سوائے اللہ کے دنیاو خلق سے مشغول نہ ہو اور ردوقبول مخلوق کی پرواہ نہ کرے اور مدح و ذم اس کے نزدیک برابر ہو اور ملامتی وہ ہے کہ نیکی کو چھپائے اور بدعت کو ظاہرکرے یعنی لوگوں کے سامنے عبادت میں مشغول نہ