کتاب: تبلیغی و دیوبندی جماعت کا عقیدہ صوفیت - صفحہ 230
حلب میں زندیق ہونے پر قتل کردیا گیا شیخ عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ کی قبر کو اکھیڑ کر اس کی ہڈیاں نکالی گئیں اور دریائے دجلہ میں پھینک دی گئیں۔
یہ لوگ جن کا ذکر ہوا اور زندیقیت وکفر والحاد کے عقیدے کی بنا پر قتل کئے گئے ان میں سے بہت آج دنیا کی نگاہوں میں بڑے اولیاء سمجھے جاتے ہیں ان کا تذکرہ اولیاء پر لکھی گئی کتابوں میں ملتا ہے ظاہر ہے جو لوگ ان کو اولیاء وبزرگان سمجھتے ہیں وہ انہیں کی طرح زندیقیت والحاد کا عقیدہ رکھتے ہیں مثال کے طور پر مشہور زندیق ابن عربی الصوفی مؤلف فصوص الحکم اور فتوحات المکیۃ کو جماعت تبلیغ کے امام وپیشوا مولوی زکریا صاحب تبلیغی نصاب و فضائل اعمال میں شیخ قدس سرہ لکھتے ہیں اور حلاج جیسے ملحدوزندیق کو دیوبندیوں کے پیرو مولوی رشید احمد صاحب گنگوہی نے فتاویٰ رشیدیہ ص۱۰۸ میں ولی اللہ لکھا ہے۔
اولیاء میں صدیق کے درجے تک پہنچنے کے لئے زندیق ہونا شرط ہے
شیخ ظفر احمد صاحب عثمانی دیو بندی اعلاء السنن ج ۳ ص ۲۱ میں لکھتے ہیں۔
قلت و العجب العجاب ان بعض المحدثین قداتہموہ بالکذب ولقد صدق من قال ان الرجل لایبلغ درجۃ الصدیقین حتی یرمیہ سبعون صدیقا مثلہ بالکفروالزندقۃ وہکذا سنۃ اللّٰه فی اولیاء۔بڑے تعجب کی بات یہ ہے کہ بعض محدثین نے حسن بن زیاد لولوی پر کذاب ہونے کی تہمت لگائی ہے سچ کہا اس نے جس کا یہ قول ہے کوئی شخص اولیاء میں صدیقوں کے درجے تک نہیں پہنچ سکتا جب تک ستر صدیق اولیاء اس کے اوپر کفر و زندیق ہونے کی تہمت نہ لگا دیں اللہ کے اولیا میں اس کی یہی سنّت