کتاب: تبلیغی و دیوبندی جماعت کا عقیدہ صوفیت - صفحہ 229
تھے۔اس فصل میں انہوں نے لکھا ہے۔ ابویزید بسطامی کو ان کے شہر سے سات بار جلا وطن کیا گیا۔اور ذوالنون مصری کو مصر سے ہتھکڑیاں لگاکر بغداد لایا گیا ان کے ساتھ گواہوں کی ایک جماعت تھی جنہوں نے ان کے زندیق ہونے کی شہادت دی۔ اسی طرح ایک اور صوفی سمنون المحب کے بارے میں خلیفے نے ان کی گردن مارنے کا حکم جاری کیا۔اور مشہو رصوفی ابوسعید الحزاز پر علما ء وقت نے کفر کا فتویٰ لگا یا اور زندیقیت والحاد پر حلاج کو قتل کردیا گیا۔ اور جنید بغدادی پر بہت دفعہ کفر کا فتویٰ لگا یا گیا مگر انہوں نے فقہی مسائل میں پڑکر اپنے آپ کو صوفی نہیں فقیہ ظاہر کیا اور اپنے باطن میں صوفیت کو چھپالیا اس بنا پر قتل سے بچ گئے۔ علماء اسلام نے سبکی کے اوپر کتنی بار کفرکا فتویٰ لگا یا اما م ابوبکر نا بلسی کو مغرب سے ہتھکڑیاں لگا کر نکالاگیا مصر میں بادشاہ کے سامنے شہادتیں دی گئیں زندہ حالت میں اس کا چمڑا اتاراگیا پھر قتل کیا گیا یا قتل کے بعد اس کا چمڑا ادھیڑا گیا۔ علماء اسلام نے امام غزالی کی کتاب احیاء العلوم کو جلادیا اور اس کے اوپر کفر کا فتویٰ لگا یا گیا امام غزالی کی کتاب کے جلانے کے فتویٰ دینے والے قاضی عیاض اور امام ابن رشد جیسے علماء و فقہا تھے ابوالحسن شاذلی کو مغرب سے نکال دیا گیا اور مصر کے شہر اسکندریہ کے گورنر کو علماء نے لکھا کہ ایک زندیق مغرب سے تمہاری طرف آناچاہتا ہے۔ اور شیخ احمد بن رفاعی پر کفر والحاد فتویٰ لگایا گیا اور شہاب الدین سہروردی(یحی بن حبش)کو