کتاب: تبلیغی و دیوبندی جماعت کا عقیدہ صوفیت - صفحہ 225
جذبے سے ہی توحید شہودی کے تصور کا معنی حاصل ہوجاتا ہے مگر اس کا اعتبار نہیں عین القضاۃ ہمدانی کی اس شطح کہ۔آں را کہ شماخدا میدانیدنزدیک مامحمد است آنکہ شمامحمد صلی اللہ علیہ وسلم میدانید نزدیک خدا ست۔جسے تم خدا جانتے ہو میرے نزدیک وہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہے اور جسے تم محمد صلی اللہ علیہ وسلم کہتے ہو وہ میرے نزدیک خدا تعالیٰ ہے۔کہ بیان میں فرمایا چونکہ آنحضرت حضرت وجود(اللہ تعالیٰ)کا آئینہ اور اس کا مظہر اتم ہے اور حقیقت محمد یہ تعیین اول و جامع تعنیات ومظاہر ہے اور تمام کائنات کا ظہور ان کے نور سے ہوا ہے اس اعتبار سے عین القضاۃ ہمدانی نے مذکورہ بات کی ورنہ حضرت وجود(اللہ تعالیٰ)تو ہر ذرے میں یکساں طور پر جلوہ گر ہے اور وحدت معنی کے باوجود تکرار لفظ تو محض تفنن عبارت ہے۔ اس ملفوظ کی شرح کی ضرورت نہیں اس میں وحدت الوجود اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خدا ہونے میں صاف اور واضح ہے یہی ہر صوفی کا عقیدہ ہے۔ صوفیاء کے قول سید عبدالقادر جیلانی کی مجلس میں انبیاء واولیاء تشریف لایا کرتے تھے کا مطلب شاہ صاحب انفاس العارفین ص ۲۴۸ میں فرماتے ہیں سید عبدالقادر جیلانی رحمہ اللہ کے بارے میں مشہور ہے کہ آپ کی مجلس میں انبیاء کرام واولیاء عظام تشریف لایا کرتے تھے کی تاویل میں فرمایا کہ حضرت عبدالقادر حقیقت روح جو کہ تمام کائنات میں جاری وساری ہے سے واصل تھے اس لئے آپ اسی مرکز و منبع ہدایت سے گفتگو وعظ و تبلیغ فرمایا کرتے تھے جہاں سے