کتاب: تبلیغی و دیوبندی جماعت کا عقیدہ صوفیت - صفحہ 224
الوجود پر مشتمل کلمات ہیں۔
اللہ کی طرف سب سے قریب راستہ
بغیر داڑھی۔خوبصورت۔نابالغ لڑکوں کی طرف دیکھنا ہے۔
شاہ صاحب انفاس العارفین ص ۲۳۲ میں لکھتے ہیں۔
کسی نے حضرت شیخ کی خدمت میں بعض متصوفین کا یہ قول نقل کیا ہے کہ اقرب الطرق الی اللّٰه رؤیۃ الامارد۔
آپ کے اس قول کی تشریح میں فرمایا کہ شاید ان کی مراد یہ ہوکہ کائنات کی تمام محسوس اشیاء میں۔امارد۔بے ریش لڑکوں کی شکل و مشابہت بہت متناسب ہوتی ہے اور ان کی جانب نفس کا میلان بھی زیادہ ہوتا ہے اس اعتبار سے امارد میں رؤیت حق کا مشاہدہ زیادہ آسانی کے ساتھ ہوسکتا ہے اور جن مشائخ نے اس کو برا جانا ہے ان کے پیش نظر یہ خطرہ موجود تھا کہ امارد کو دیکھنے سے سالک عالم شہادت ہی میں محدود ہوکر رہ جاتا ہے اور کئی دیگر آفات کے خدشے کی بنا پر جمال حقیقی سے مشرف نہیں ہوپاتا حضرت شیخ نے مسکرا کر فرمایا کہ امارد میں خون ہی تو ہوتا ہے جو حسن کی صورت میں جلوہ گرہوتا ہے اگر ان کا خون خارج کردیا جائے تو کوئی ان کی طرف آنکھ اٹھاکر بھی نہ دیکھے۔
حقیقت محمد یہ۔جسے تم محمد کہتے ہوں وہ ہمارے نزدیک خدا ہے
شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ انفاس العارفین ص ۲۳۴ میں لکھتے ہیں۔فرمایا کبھی تکرا رکلمہ لا الہ الا اللہ یا محض