کتاب: تبلیغی و دیوبندی جماعت کا عقیدہ صوفیت - صفحہ 17
کہ جب اس کائنات میں ہر شخص خدا ہے تو فرعون بادشاہ ہونے کی وجہ سے بڑا خدا ہوا۔ہمارے زمانے کے صوفیاء جن کے عقائد و نظریات کی وضاحت کے لئے ہم نے یہ کتاب تالیف کی ہے اس ابن عربی کو اپنا امام و پیشوا مانتے ہیں،اس کو شیخ محمد زکریا کاندھلوی اپنی کتاب تبلیغ نصاب و فضائل اعمال میں شیخ اکبر قدس سرہ لکھتے ہیں،جس سے صاف طور پر ثابت ہے کہ یہ صوفیاء تبلیغی جماعت کے قائدین و پیشوا اور دیوبندی علماء و اکابرین،اسی ابن عربی کے دین و مذہب پر ہیں۔ابن عربی کے مذہب کی نشر و اشاعت حاجی امداد اللہ نے خوب کی ہے اور انہوں نے اپنے رسالے ’’وحدۃ الوجود‘‘ میں صاف طور پر لکھا ہے کہ دیو بندی اکابرین و شیوخ اس کے مذہب پر ہیں،اور وحدۃ الوجود کے عقیدہ پر ثابت قدم ہیں مگر چونکہ اس عقیدے کو چھپانا فرض ہے اس لئے وہ بظاہر اس کا انکار کرتے ہیں دیکھئے حاجی امداد اللہ کے رسائل پر مشتمل کتاب(کلیات امدادیہ ص ۲۱۹)عقیدہ حلول و وحدۃ الوجود پر ایمان لانے کا مطلب یہ ہے کہ جن صوفیاء نے خدائی دعویٰ کئے وہ اس دعویٰ میں حق پر تھے اور فرعون بھی حق پر تھا۔اس بات کی قوی شہادت یہ ہے کہ مولوی اشرف علی نے لکھا ہے کہ بندہ اپنے وجود سے پہلے خدا تھا۔اس کا حوالہ کتاب میں ہے اور اس بات کا ثبوت کہ دیوبندی علماء و شیوخ اسی عقیدے پر ہیں اس کتاب کے اندر آپ کو ملے گا۔اشرف علی صاحب کے خلیفہ خواجہ مجذوب نے حضرت کی سوانح حیات میں اشرف السوانح کتاب لکھی ہے انہوں نے لکھا ہے کہ مولوی اشرف علی صاحب نے وعظ کہنا موقوف کررکھا تھا،ایک جلسہ میں کچھ لوگوں نے وعظ کے لئے مجبور کرنا چاہا تو مولوی شاہ سلیمان پھلواری نے کہا کہ اگر اس حالت میں اس