کتاب: تبرکات - صفحہ 65
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : بلاشبہ تم ضرور اپنے سے پہلے لوگوں کے نقش قدم پر چلو گے۔‘‘ (مسند الإمام أحمد : 21897، 21900، سنن التّرمذي : 2180، السّنّۃ للمَروزي : 40، وسندہٗ صحیحٌ) اس حدیث کو امام ترمذی رحمہ اللہ نے’’حسن صحیح‘‘اور امام ابن حبان رحمہ اللہ (6702)نے ’’صحیح‘‘ قرار دیا ہے۔ ٭ علامہ طرطوشی رحمہ اللہ (520ھ)اس حدیث کی شرح میں لکھتے ہیں : اُنْظُرُوا رَحِمَکُمُ اللّٰہُ، أَیْنَمَا وَجَدْتُّمْ سِدْرَۃً أَوْ شَجَرَۃً یَّقْصِدُہَا النَّاسُ، وَیُعَظِّمُونَ مِنْ شَأْنِہَا، وَیَرْجُونَ الْبَرْئَ وَالشِّفَائَ مِنْ قِبَلِہَا، وَیَنُوطُونَ بِہَا الْمَسَامِیرَ وَالْخِرَقَ؛ فَہِيَ ذَاتُ أَنْوَاطٍ، فَاقْطَعُوہَا ۔ ’’اللہ آپ پر رحم کرے،آپ جہاں بھی ایسی بیری یا کوئی درخت دیکھیں ، جس کی زیارت کے لیے لوگ آتے ہوں ،اس کی تعظیم کرتے ہوں ،اس سے شفا یابی کی امید رکھتے ہوں اور اس کے ساتھ کیل اور کپڑے وغیرہ لٹکاتے ہوں ،تو وہ ذات ِ انواط ہے،اسے کاٹ دیں ۔‘‘ (الحوادث والبِدَع، ص 39) ٭ علامہ ابو شامہ رحمہ اللہ (655ھ)لکھتے ہیں : مِنْ ہٰذَا الْقِسْمِ أَیْضًا مَّا قَدْ عَمَّ الِابْتِلَائُ بِہٖ؛ مِنْ تَزْیِینِ الشَّیْطَانِ لِلْعَامَّۃِ تَخْلِیقَ الْحِیطَانِ وَالْعُمُدِ وَسَرْحَ مَوَاضِعَ مَخْصُوصَۃٍ فِي کُلِّ بَلَدٍ، یَحْکِي لَہُمْ حَاکٍ أَنَّہٗ رَآی فِي مَنَامِہٖ بِہَا أَحَدًا مِّمَّنِ اشْتَہَرَ بِالصَّلاَحِ وَالْوِلَایَۃِ، فَیَفْعَلُونَ ذٰلِکَ، وَیُحَافِظُونَ عَلَیْہِ مَعَ