کتاب: تبرکات - صفحہ 64
سیدنا ابوواقد،حارث بن عوف، لیثی رضی اللہ عنہ (68ھ) بیان کرتے ہیں : لَمَّا افْتَتَحَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَکَّۃَ؛ خَرَجَ بِنَا مَعَہٗ قِبَلَ ہَوَازِنَ، حَتّٰی مَرَرْنَا عَلٰی سِدْرَۃِ الْکُفَّارِ، سِدْرَۃٌ یَّعْکِفُونَ حَوْلَہَا وَیَدْعُونَہَا ذَاتَ أَنْوَاطٍ، قُلْنَا : یَا رَسُولَ اللّٰہِ، اجْعَلْ لَنَا ذَاتَ أَنْوَاطٍ کَمَا لَہُمْ ذَاتُ أَنْوَاطٍ، قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : ’اَللّٰہُ أَکْبَرُ، إِنَّہَا السُّنَنُ، ہٰذَا کَمَا قَالَتْ بَنُو إِسْرَائِیلَ لِمُوسٰی : ﴿اجْعَلْ لَنَا اِلٰھًا کَمَا لَھُمْ آلِھَۃٌ قَالَ اِنَّکُمْ قَوْمٌ تَجْھَلُوْنَ٭﴾ (الأعراف : 138)‘، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : ’إِنَّکُمْ لَتَرْکَبُنَّ سَنَنَ مَنْ قَبْلَکُمْ‘ ۔ ’’جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ فتح کیا،تو ہمارے ساتھ ہوازن کی طرف تشریف لے گئے۔ہم کفار کی اس بیری کے پاس سے گزرے،جس کے گرد وہ قیام کرتے تھے اور اسے ذات ِانواط کا نام دیتے تھے۔ہم نے عرض کیا : اللہ کے رسول! ہمارے لیے بھی ان کی طرح کا کوئی ذات ِانواط مقرر کر دیجیے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ اکبر! یہ تو بنی اسرائیل کے نقش قدم کی پیروی ہے۔یہ تو ایسے ہی ہے جیسے بنی اسرائیل نے موسیٰ علیہ السلام سے کہا تھا :﴿اجْعَلْ لَنَا اِلٰھًا کَمَا لَھُمْ آلِھَۃٌ قَالَ اِنَّکُمْ قَوْمٌ تَجْھَلُوْنَ﴾(الأعراف : 138) (ہمارے لیے بھی الٰہ مقرر کر دیجیے، جس طرح ان [مشرکین]کے الٰہ ہیں ۔ موسیٰ علیہ السلام نے فرمایا : تم جاہل قوم ہو)۔پھر