کتاب: تبرکات - صفحہ 59
تبرکِ ممنوع : جو تبرک شرعی دلائل سے ثابت ہے،وہ جائز ہے،اس کے علاوہ باقی ہر قسم کا تبرک ممنوع و ناجائز اور حرام ہے۔ممنوع تبرک کی پھر دو قسمیں ہیں : 1. مشرکانہ تبرک 2. بدعی تبرک 1. مشرکانہ تبرک : ایسا تبرک جس سے شرک لازم آئے۔اس کی پھر دو قسمیں بنتی ہیں : ۱۔ جس میں کسی چیز کے بارے میں یہ اعتقاد رکھا جائے کہ اس کی برکت ذاتی ہے اور یہ سمجھا جائے کہ وہ از خود مافوق الاسباب خیرو برکت عطا کرنے پر قدرت رکھتی ہے۔ ایسا اعتقاد چونکہ عبادت ہے اور اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی کی عبادت شرک ہے۔ ۲۔ حصولِ برکت کی نیت سے اولیا وصالحین اور ان کی قبروں ، مزاروں اور آستانوں پر جانور ذبح کرنا یا ان کے نام کی منتیں ماننا، تاکہ ان کی برکت نصیب ہو جائے یا وہ خوش ہو کر دُعا اور سفارش کریں یا قبر پر اعتکاف اور طواف سے تبرک حاصل کرنا۔یہ بھی غیر اللہ کی عبادت ہونے کی بنا پر شرک میں داخل ہے۔ فرمانِ باری تعالیٰ ہے : ﴿فَلَا تَدْعُوْا مَعَ اللّٰہِ اَحَدًا﴾ (الجن 72 : 18) ’’تم اللہ کے ساتھ کسی کو نہ پکارو۔‘‘ ٭ علامہ شاطبی رحمہ اللہ (790ھ)لکھتے ہیں : اَلْآیَاتُ الَّتِي قَرَّرَ فِیہَا حَالَ الْمُشْرِکِینَ فِي إِشْرَاکِہِمْ أَتٰی فِیہَا بِذِکْرِ