کتاب: تبرکات - صفحہ 58
تبرک کی اقسام مشروعیت کے اعتبار سے تبرک کی دو قسمیں ہیں : 1. تبرکِ مشروع(جائز تبرک) 2. تبرکِ ممنوع(ناجائز تبرک) آئیے اب دونوں قسموں کا تفصیلی جائزہ لیتے ہیں ؛ تبرکِ مشروع : تبرک امور ِتوقیفی میں سے ہے، یعنی اس کا تعلق ان چیزوں سے ہے،جن کا تعین شریعت نے خود کیا ہے۔کسی کے لیے جائز نہیں کہ وہ شریعت کی معتبر دلیل کے بغیر کسی چیز کو متبرک قرار دے۔لہٰذا وہی تبرک جائز اور مشروع ہو گا،جس کا جواز شریعت سے ثابت ہو گا،جیسا کہ صحابہ کرام،تابعین عظام اور تبع تابعین و ائمہ دین نے آثار ِنبوی سے تبرک حاصل کیا۔یہ ان کی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کمال محبت کی دلیل ہے اور اسلاف ِامت کی اس رَوَش کی پیروی لازم ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابل غور ہے کہ کیاپگڑی شریف وغیرہ صحابہ ،تابعین وتبع تابعین کے دور میں موجود تھیں اور کیا اسلافِ امت کا ان سے تبرک لینا ثابت ہے؟اگر اس دور میں بھی ان چیزوں کا کوئی وجود نہیں تھا، تو اتنی صدیوں بعد یہ کہاں سے دریافت ہو گئیں ؟