کتاب: تبرکات - صفحہ 377
روایت ’’ضعیف‘‘ ہے ۔ 1. موسیٰ بن محمد بن علی حجبی’’مجہول‘‘ ہے ۔ 2. ام سعید بنت مسعود بن حمزہ بن ابی سعید کی توثیق نہیں ۔ 3. ام عبد الرحمن بنت ابی سعید کی توثیق و حالات نہیں ملے ۔ ٭ حافظ ذہبی رحمہ اللہ لکھتے ہیں : إِسْنَادُہٗ مُظْلَمٌ ۔ ’’اس کی سند اندھیری ہے ۔ ‘‘ (تلخیص المُستدرک : 3/564) ٭ حافظ ابن ملقن رحمہ اللہ فرماتے ہیں : فِیہِ مَجَاہِیلُ لَا أَعْرِفُہُمْ بَعْدَ الْکَشْفِ عَنْہُمْ . ’’اس میں مجہول راوی ہیں ، تحقیق کے باوجود میں انہیں نہیں پہچان سکا۔‘‘ (البدر المُنیر : 1/481) دلیل نمبر 2 : سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ان کے والد مالک بن سنان رضی اللہ عنہ غزوۂ احد میں نبی ٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زخم مبارک کو چاٹنے اور چوسنے لگے ، جس سے زخم کی جگہ چمکنے لگی ۔ ان سے کہا گیا کہ کیا تم خون پی رہے ہو ؟ انہوں نے کہا : ہاں ! میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خون پی رہا ہوں ۔ نبی ٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : خَالَطَ دَمِي بِدَمِہٖ، لَا تَمَسُّہُ النَّارُ ۔