کتاب: تبرکات - صفحہ 376
کیا کسی صحابی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا خون پیا؟
کسی صحابی سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا خون پینا باسند ِ صحیح ثابت نہیں ۔اس پر پیش کیے جانے والے دلائل پر مختصر اور جامع تبصرہ پیش خدمت ہے:
دلیل نمبر 1 :
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جنگ احد کے دن نبی ٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی مبارک پر زخم آ گیا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کے والد مالک بن سنان رضی اللہ عنہ آئے ۔ انہوں نے نبی ٔ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرۂ مبارک سے خون صاف کیا اور پھر اس خون کو نگل لیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
مَنْ سَرَّہُ أَنْ یَنْظُرَ إِلٰی مَنْ خَالَطَ دَمِي فَلْیَنْظُرْ إِلٰی مَالِکِ بْنِ سِنَانٍ ۔
’’ جو شخص پسند کرتا ہے کہ وہ اس شخص کو دیکھے، جس کے خون کے ساتھ میرا خون مل چکا ہے تو وہ مالک بن سنان کو دیکھ لے ۔‘‘
(الآحاد والمَثاني لابن أبي عاصم : 2097، المُعجم الکبیر للطّبراني : 6/34، المُستدرک للحاکم : 3/563)