کتاب: تبرکات - صفحہ 371
کیا کسی صحابی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا پیشاب پیا؟
سیدہ اُم ایمن رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک رات نبی ٔ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مٹی کے برتن کے پاس اُٹھ کر تشریف لائے اور اس میں پیشاب کیا ۔ اسی رات میں اُٹھی اور مجھے پیاس لگی ہوئی تھی۔ میں نے جو اس میں تھا ، پی لیا ۔ جب صبح ہوئی تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس واقعہ کی خبر دی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
’’ خبردار! بے شک آپ آج کے بعد کبھی اپنے پیٹ میں بیماری نہ پاؤ گی۔ ‘‘
(المُستدرک للحاکم : 4/63، حِلیۃ الأولیاء لأبي نُعیم : 2/67، دلائل النّبوۃ لأبي نُعیم : 2/380، المُعجم الکبیر للطّبراني : 25/89، التّلخیص الحَبیر لابن حَجَر : 1/31، البِدایۃ والنّہایۃ لابن کثیر : 5/326، الإصابۃ لابن حَجَر : 4/433)
سند سخت ’’ضعیف ومضطرب‘‘ ہے ۔ عبد الملک بن حسین ابو مالک نخعی ’’متروک‘‘ ہے۔
(تقریب التّہذیب لابن حجَر : 8337)
٭ امام دارقطنی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
أَبُو مَالِکٍ ضَعِیفٌ، وَالْاِضْطِرَابُ فِیہِ مِنْ جِہَتِہٖ ۔
’’ابو مالک ضعیف ہے اور اس حدیث میں اضطراب اسی کی طرف سے ہے۔‘‘
(عِلَل الدّارقطني : 4106)