کتاب: تبرکات - صفحہ 368
کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فضلات کو زمین نگل جاتی تھی؟
اس پر کوئی صحیح دلیل معلوم نہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فضلات کو زمین نگل جاتی تھی۔
٭ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے منقول ہے :
’’جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم قضائے حاجت کے لیے بیت الخلا جاتے، تو بعد میں میں بھی داخل ہوتی، مگر وہاں (بول وبراز میں سے)کچھ نظر نہ آتا، البتہ میں وہاں خوشبو محسوس کرتے۔ یہ بات میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ذکر کی، تو فرمایا : ’’عائشہ! آپ جانتی نہیں ! ہمارے (انبیائے کرام کے) اجسام جنتی روحوں پر پروان چڑھتے ہیں ، ان اجسام سے جو بھی نکلتا ہے، زمین اسے نگل جاتی ہے۔‘‘
(دلائل النّبوۃ للبیھقي : 6/70)
روایت جھوٹی ہے۔ حسین بن علوان ’’کذاب‘‘ ہے۔
٭ حافظ بیہقی رحمہ اللہ نے اس روایت کو ’’موضوع‘‘ (من گھڑت) قرار دیا ہے۔
اس حدیث کی اور بھی سندیں ہیں ؛
٭ طبقات ابن سعد (۱/۱۳۵)، دلائل النبوہ لابی نعیم (۳۶۴) اور معجم اوسط طبرانی (۷۸۳۵) والی سند بھی جھوٹی ہے۔