کتاب: تبرکات - صفحہ 366
بھی ہوں گے۔ اللہ تعالیٰ اہل شام پر آسمان سے بارش نازل کرے گا اور ان کو غرق کر دے گا۔ اگر لومڑیوں جیسے مکار لوگ بھی ان سے لڑیں گے، تو وہ ان پر غالب آ جائیں گے۔ پھر اللہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان میں سے ایک شخص (مہدی) کو کم از کم بارہ ہزار اور زیادہ سے زیادہ پندرہ ہزار لوگوں میں بھیجے گا۔ ان کی علامت ’أَمِتْ أَمِتْ‘ ہو گی۔ وہ تین جھنڈوں پر ہوں گے۔ ان سے سات جھنڈوں والے لڑائی کریں گے۔ ہر جھنڈے والا بادشاہت کا طمع کرتا ہو گا۔ وہ لڑیں گے اور شکست کھائیں گے، پھر ہاشمی (مہدی) غالب آ جائے گا اور اللہ تعالیٰ لوگوں کی طرف ان کی الفت اور محبت و مودّت لوٹا دے گا۔ وہ دجال کے نکلنے تک یونہی رہیں گے۔‘‘
(المُستدرک للحاکم : 4/596، ح : 8658، وسندہٗ صحیحٌ)
اسے امام حاکم رحمہ اللہ نے ’’صحیح الاسناد‘‘ اور حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے ’’صحیح‘‘ کہا ہے۔
٭ ابدال کی تعریف و تفسیر میں علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ (۷۲۸ھ)فرماتے ہیں :
فَسَّرُوہُ بِمَعَانٍ : مِنْہَا أَنَّہُمْ أَبْدَالُ الْـأَنْبِیَائِ وَمِنْہَا أَنَّہٗ کُلَّمَا مَاتَ مِنْہُمْ رَجُلٌ أَبْدَلَ اللّٰہُ تَعَالٰی مَکَانَہٗ رَجُلًا وَّمِنْہَا أَنَّہُمْ أُبْدِلُوا السَّیِّئَاتِ مِنْ أَخْلَاقِہِمْ وَأَعْمَالِہِمْ وَعَقَائِدِہِمْ بِحَسَنَاتِ، وَہٰذِہِ الصِّفَاتُ کُلُّہَا لَا تَخْتَصُّ بِأَرْبَعِینَ وَلَا بِأَقَلَّ وَلَا بِأَکْثَرَ وَلَا تُحْصَرُ بِأَہْلِ بُقْعَۃٍ مِنَ الْـأَرْضِ ۔
’’علمائے کرام نے اس کی کئی تفسیریں کی ہیں ۔ ایک یہ ہے کہ وہ انبیا کے بدل ہیں ۔ ایک یہ کہ ان میں سے جب کوئی فوت ہوتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کی جگہ