کتاب: تبرکات - صفحہ 358
1. صالح بن بشیر مری ابوبشر بصری ’’ضعیف‘‘ ہے۔ (تقریب التّھذیب لابن حجَر : 2844) 2. حسن بصری رحمہ اللہ مدلس ہیں ، سماع کی تصریح نہیں کی۔ 12. سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اَلْبُدَلَائُ أَرْبَعُونَ، اثْنَانِ وَعِشْرُونَ بِالشَّامِ وَثَمَانِیَۃَ عَشَرَ بِالْعِرَاقِ کُلَّمَا مَاتَ مِنْہُمْ وَاحِدٌ بَدَّلَ اللّٰہُ مَکَانَہٗ آخَرَ فَإِذَا جَائَ الْـأَمْرُ قُبِضُوا کُلُّہُمْ فَعِنْدَ ذٰلِکَ تَقُومُ السَّاعَۃُ ۔ ’’ابدال چالیس ہیں ، بائیس شام میں ہوتے ہیں اور اٹھارہ عراق میں ۔ ان میں سے جو فوت ہوتا ہے ، اللہ تعالیٰ اس کی جگہ دوسرا بدل دیتا ہے اور جب اللہ کا حکم آئے گا، تو سب فوت ہو جائیں گے۔ اسی وقت قیامت قائم ہو گی۔‘‘ (الکامل لابن عدي : 5/220) روایت من گھڑت ہے۔ علاء بن زید ثقفی ’’وضاع‘‘ (حدیثیں گھڑنے والا) ہے۔ امام ابن عدی رحمہ اللہ نے ’’منکر الحدیث‘‘ قرار دیا ہے۔ کبار محدثین نے ’’متروک‘‘ کہا ہے۔ ٭ امام ابن حبان رحمہ اللہ نے اس روایت کو ’’موضوع‘‘ قرار دیا ہے۔ (کتاب المَجروحین : 2/181) ٭ حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے اس روایت کو ’’باطل‘‘ کہا ہے۔ (میزان الاعتدال : 3/100) 13. سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : لَنْ تَخْلُوَ الْـأَرْضُ مِنْ أَرْبَعِینَ رَجُلًا مِثْلَ إِبْرَاہِیمَ خَلِیلِ الرَّحْمَنِ،