کتاب: تبرکات - صفحہ 327
’اجْعَلُوا فِي بُیُوتِکُمْ مِّنْ صَلاَتِکُمْ، وَلَا تَتَّخِذُوہَا قُبُورًا‘ ۔ ’’اپنے گھروں میں نماز پڑھا کرو اور ان کو قبرستان مت بناؤ۔‘‘ (صحیح البخاري : 432، صحیح مسلم : 777) 9. حدیث ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ : ٭ سیّدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’لَا تَجْعَلُوا بُیُوتَکُمْ مَقَابِرَ‘ ۔ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : اپنے گھروں کو قبرستان مت بناؤ۔‘‘ (صحیح مسلم : 780) ٭ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : وَجْہُ الدَّلَالَۃِ أَنَّ قَبْرَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَفْضَلُ قَبْرٍ عَلٰی وَجْہِ الْـأَرْضِ، وَقَدْ نَہٰی عَنِ اتِّخَاذِہٖ عِیْدًا، فَقَبْرُ غَیْرِہٖ أَوْلٰی بِالنَّہْيِ کَائِنًا مَّنْ کَانَ، ثُمَّ إِنَّہٗ قَرَنَ ذٰلِکَ بِقَوْلِہٖ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ : ’وَلَا تَتَّخِذُوا بُیُوْتَکُمْ قُبُوْرًا‘، أَي لَا تُعَطِّلُوْہَا عَنِ الصَّلاَۃِ فِیْہَا وَالدُّعَائِ وَالْقِرَائَۃِ، فَتَکُوْنَ بِمَنْزِلَۃِ الْقُبُوْرِ، فَأَمَرَ بِتَحَرِّي الْعِبَادَۃِ فِي الْبُیُوْتِ، وَنَہٰی عَنْ تَحَرِّیْہَا عِنْدَ الْقُبُوْرِ، عَکْسَ مَا یَفْعَلُہُ الْمُشْرَکُوْنَ مِنَ النَّصَارٰی وَمَنْ تَشَبَّہَ بِہِمْ ۔ ’’وجہ دلالت یہ ہے کہ روئے زمین پر سب سے افضل قبر،نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک قبر ہے۔اس کے باوجود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی قبر کو میلہ گاہ بنانے سے منع فرمایا ہے،تو پھر کسی بھی دوسری قبر کے ساتھ یہ معاملہ کرنا بطریق اولیٰ ممنوع