کتاب: تبرکات - صفحہ 306
تعلیمات اس قدر اجنبی ہو گئی ہیں کہ نیکی نے برائی،برائی نے نیکی،سنت نے بدعت اور بدعت نے سنت کا روپ دھار لیا ہے اور انہی حالات پر چھوٹے پروان چڑھ رہے ہیں اور نوجوان بوڑھے ہو رہے ہیں ۔ ‘‘ (فتح المجید شرح کتاب التوحید، ص 240)
5. حدیث ِ ابی عبیدہ بن جرّاح رضی اللہ عنہ :
سیّدنا ابو عبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی آخری بات یہ تھی:
’اِعْلَمُوا أَنَّ شِرَارَ النَّاسِ الَّذِینَ اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِیَائِہِمْ مَسَاجِدَ‘ ۔
’’جان لو!بلاشبہ سب سے برے لوگ وہ ہیں ،جنہوں نے اپنے انبیائے کرام کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا۔‘‘
(مسند الإمام أحمد : 1/196، وسندہٗ حسنٌ)
٭ حافظ ہیثمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
رِجَالُہٗ ثِقَاتٌ ۔ ’’اس کے راوی ثقہ ہیں ۔‘‘ (مَجمع الزّوائد : 2/28)
6. حدیث عائشہ و ابن عبّاس رضی اللہ عنہم :
سیّدہ عائشہ اور سیّدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم بیان کرتے ہیں :
لَمَّا نَزَلَ بِرَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ طَفِقَ یَطْرَحُ خَمِیصَۃً لَّہٗ عَلٰی وَجْہِہٖ، فَإِذَا اغْتَمَّ بِہَا کَشَفَہَا عَنْ وَّجْہِہٖ، فَقَالَ وَہُوَ کَذٰلِکَ : ’لَعْنَۃُ اللّٰہِ عَلَی الْیَہُودِ وَالنَّصَارٰی، اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِیَائِہِمْ مَّسَاجِدَ‘، یُحَذِّرُ مَا صَنَعُوْا ۔
’’جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مرضِ وفات میں مبتلا ہوئے،توآپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی چادر کو بار