کتاب: تبرکات - صفحہ 302
٭ علامہ ابن قیم رحمہ اللہ فرماتے ہیں : قَدْ نَہٰی عَنْ اتِّخَاذِ الْقُبُوْرِ مَساجِدَ فِي آخِرِ حَیَاتِہٖ، ثُمَّ إِنَّہٗ لَعَنَ، وَہُوَ فِي السِّیَاقِ، مَنْ فَعَلَ ذٰلِکَ مِنْ أَہْلِ الْکِتَابِ، لِیُحَذِّرَ أُمَّتَہٗ أَنْ یَّفْعَلُوْا ذٰلِکَ ۔ ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی حیات طیبہ کے آخری ایام میں قبروں کو سجدہ گاہ بنانے سے منع فرمادیا تھا،جیسا کہ سیاقِ حدیث سے ثابت ہوتا ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان اہل کتاب پر لعنت فرمائی،جنہوں نے ایسا کیا تھا،تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کو یہ کام کرنے سے بچائیں ۔‘‘ (إغاثۃ اللّھفان : 1/186) ٭ علامہ شوکانی رحمہ اللہ (1250ھ)فرماتے ہیں : ثُمَّ انْظُرْ کَیْفَ یَصِحُّ اسْتِثْنَائُ أَہْلِ الْفَضْلِ بِرَفْعِ الْقِبَابِ عَلٰی قُبُوْرِہِمْ، وَقَدْ صَحَّ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، کَمَا قَدَّمْنَا أَنَّہٗ قَالَ : ’أُوْلٰئِکَ قَوْمٌ إِذَا مَاتَ فِیْہِمُ الْعَبْدُ الصَّالِحُ أَوِ الرَّجُلُ الصَّالِحُ؛ بَنَوْا عَلٰی قَبْرِہٖ مَسْجِدًا‘، ثُمَّ لَعَنَہُمْ بِہٰذَا السَّبَبِ، فَکَیْفَ یَسُوْغُ مِنْ مُّسْلِمٍ أَنْ یَّسْتَثْنِيَ أَہْلَ الْفَضْلِ بِفِعْلِ ہٰذَا الْمُحَرَّمِ الشَّدِیْدِ عَلٰی قُبُوْرِہِمْ، مَعَ أَنَّ أَہْلَ الْکِتَابِ الَّذِیْنَ لَعَنَہُمُ الرَّسُوْلُ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَحَذَّرَ النَّاسَ مَا صَنَعُوْا، لَمْ یَعْمُرُوا الْمَسَاجِدَ إِلاَّ عَلٰی قُبُوْرِ صُلَحَائِہِمْ، ثُمَّ ہٰذَا رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ سَیِّدُ الْبَشَرِ، وَخَیْرُ الْخَلِیْقَۃِ، وَخَاتِمُ الرُّسِلِ، وَصَفْوَۃُ اللّٰہِ مِنْ خَلْقِہٖ، یَنْہٰی أُمَّتَہٗ أَنْ یَّجْعَلُوْا قَبْرَہٗ مَسْجِدًا أَوْ وَثَنًا أَوْ عِیْدًا، وَہُوَ الْقُدْوَۃُ