کتاب: تبرکات - صفحہ 265
اجساد اولیا سے منسوب تبرکات
اجساد اولیا سے منسوب اشیا سے تبرک جائز نہیں ،بلکہ بدعت ہے،سلف صالحین سے قطعاً اس کا ثبوت نہیں ،اس بارے میں بعض الناس کے دلائل کا جائزہ پیش خدمت ہے:
٭ امام شافعی رحمہ اللہ کا واقعہ :
امام شافعی رحمہ اللہ کے شاگرد ِرشید،ربیع بن سلیمان رحمہ اللہ کی طرف منسوب ہے :
’’امام شافعی رحمہ اللہ مصر تشریف لائے۔انہوں نے مجھے کہا:میرا یہ خط سلامتی سے ابوعبداللہ احمد بن حنبل تک پہنچا دو اور مجھے جواب لاکر دو۔میں وہ خط لے کر بغداد پہنچا،تو نمازِ فجر کے وقت امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ سے میری ملاقات ہوئی۔ جب وہ حجرہ سے باہر تشریف لائے،تو میں نے خط ان کے سپرد کرتے ہوئے کہا : یہ خط آپ کے بھائی امام شافعی رحمہ اللہ نے مصر سے ارسال کیا ہے۔ امام احمد رحمہ اللہ نے مجھے کہا:کیا تو نے اسے پڑھا ہے؟میں نے کہا: نہیں ۔انہوں نے مہر توڑ کر اسے پڑھا، تو ان کی آنکھیں بھر آئیں ۔میں نے عرض کیا : ابو