کتاب: تبرکات - صفحہ 258
روایت نمبر5 ابو برہ یسار مولیٰ عبد اللہ بن سائب مخزومی بیان کرتے ہیں : دَخَلْتُ مَعَ مَوْلَايَ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ السَّائِبِ عَلٰی رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَقُمْتُ إِلٰی رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَقَبَّلتُ رَأْسَہٗ وَیَدَہٗ وَرِجْلَہٗ ۔ ’’میں اپنے مولیٰ عبد اللہ بن سائب کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوا۔ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف گیا اور آپ کا سر، ہاتھ اور پاؤں چوم لیے۔‘‘ (الرُّخصۃ في تقبیل الید لابن المقري : 24) سند سخت ’’ضعیف‘‘ ہے۔ 1. ابو الحسن احمد بن محمد بن عبد اللہ بن قاسم ’’ضعیف‘‘ہے۔ ٭ امام ابوحاتم رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ضَعِیفُ الْحَدِیثِ، وَلَسْتُ أُحَدِّثُ عَنْہُ ۔ ’’اس کی حدیث ضعیف ہوتی ہے۔ میں اس سے روایت نہیں لیتا۔‘‘ (الجرح والتّعدیل لابن أبي حاتم : 2/71) ٭ امام عقیلی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : مُنْکَرُ الْحَدِیثِ، یُوصِلُ الْـأَحَادِیثَ ۔ ’’یہ منکر الحدیث ہے۔ یہ منقطع احادیث کو موصول بیان کر دیتا تھا۔‘‘ (الضّعفاء الکبیر : 2/71) ٭ حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے اس کی ایک حدیث کے بارے میں لکھا ہے : مَا ہٰذَا الْحَدِیثُ بِبَعِیدٍ مِنَ الْوَضْعِ ۔