کتاب: تبرکات - صفحہ 250
4. یحییٰ بن حارث ذماری تابعی رحمہ اللہ سے منسوب ہے :
میری سیدنا واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ سے ملاقات ہوئی، تو میں نے ان سے کہا:
أَمَسَسْتَ النَّبِيَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِیَدِکَ؟
’’کیا آپ کے ہاتھ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو چھوا ہے؟‘‘
انہوں نے فرمایا:جی ہاں !تو میں نے ان کا ہاتھ چوم لیا۔
(المُعجم الکبیر للطّبراني : 22/94)
سند ’’ضعیف‘‘ہے۔ ابو عبدالملک القاری نامعلوم ہے۔
٭ حافظ ہیثمی رحمہ اللہ کہتے ہیں :
لَمْ أَعْرِفْہُ ۔’’میں اسے نہیں جانتا۔‘‘ (مجمع الزوائد : 8/42)
پیٹ کا بوسہ :
٭ عمیر بن اسحاق رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں :
کُنْتُ مَعَ الْحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ، فَلَقِیَنَا أَبُو ہُرَیْرَۃَ، فَقَالَ : أَرِنِي؛ أُقَبِّلْ مِنْکَ، حَیْثُ رَأَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُقَبِّلُ، قَالَ : فَقَالَ بِقَمِیصِہٖ، قَالَ : فَقَبَّلَ سُرَّتَہٗ ۔
’’میں سیدنا حسن بن علی رضی اللہ عنہما کے ہمراہ تھا۔ہماری ملاقات سیدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ہوئی۔انہوں نے سیدنا حسن رضی اللہ عنہ سے کہا:مجھے اپنے جسم کی وہ جگہ دکھائیے،جہاں میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بوسہ دیتے دیکھا ہے،تاکہ میں بھی وہیں پر آپ کو بوسہ دوں ۔سیدنا حسن رضی اللہ عنہ نے اپنی قمیص اٹھائی،تو سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ان کی ناف پر بوسہ دیا۔‘‘
(مسند الإمام أحمد : 2/255، 427، 488، 494، السنن الکبرٰی للبیہقي : 2/232، وسندہٗ حسنٌ)