کتاب: تبرکات - صفحہ 243
’’اللہ تعالیٰ اس امت کی مدد صرف اس کے کمزور لوگوں کی دعا،نماز اور ان کے اخلاص کی وجہ سے کرتا ہے۔‘‘ (سنن النّسائي : 3180، حِلیۃ الأولیاء لأبي نُعَیم : 2/26، وسندہٗ صحیحٌ) اتنی وضاحت کے بعد بھی اگر کوئی شخص اس حدیث سے فوت شدگان یا زندوں کا تبرک ثابت کرے، تو اس کا یہ عمل دیانت علمی کے خلاف ہے۔ اس حدیث سے اولیا وصالحین کے تبرک کا جواز ثابت کرنا شرعی نصوص کی معنوی تحریف ہے۔ اس سے زندہ لوگوں کی دعا کا وسیلہ ثابت ہوتا ہے اور اسے اہل سنت والجماعت اہل حدیث جائز اور مشروع سمجھتے ہیں ۔