کتاب: تبرکات - صفحہ 190
2. امام محمد بن سیرین رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں : اِسْتَوْہَبْتُ مِنْ أُمِّ سُلَیْمٍ مِّنْ ذٰلِکَ السُّکِّ، فَوَہَبَتْ لِي مِنْہُ، قَالَ أَیُّوبُ : فَاسْتَوْہَبْتُ مِنْ مُّحَمَّدٍ مِّنْ ذٰلِکَ السُّکِّ، فَوَہَبَ لِي مِنْہُ، فَإِنَّہٗ عِنْدِي الْآنَ، قَالَ : فَلَمَّا مَاتَ مُحَمَّدٌ؛ حُنِّطَ بِذٰلِکَ السُّکِّ، قَالَ : وَکَانَ مُحَمَّدٌ یُّعْجِبُہٗ أَنْ یُّحَنَّطَ الْمَیِّتُ بِالسُّکِّ ۔ ’’میں نے سیدہ امِ سلیم رضی اللہ عنہا سے سُک ملی ہوئی خوشبو مانگی (جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا پسینہ مبارک ملا ہوا تھا)۔انہوں نے مجھے وہ عطا فرما دی۔ ایوب سختیانی رحمہ اللہ کہتے ہیں :میں نے بھی محمد بن سیرین رحمہ اللہ سے اس کاکچھ حصہ مانگا، تو انہوں نے بھی عنایت فرما دیا۔وہ اب بھی میرے پاس موجود ہے۔ ایوب سختیانی رحمہ اللہ کہتے ہیں :جب امام محمد بن سیرین رحمہ اللہ فوت ہوئے، تو انہیں یہی خوشبو لگائی گئی۔امام محمد بن سیرین رحمہ اللہ کی یہ خواہش تھی کہ ان کی میت کو یہی خوشبو لگائی جائے۔‘‘ (طَبَقات ابن سعد : 8/428، المُعجم الکبیر للطّبراني : 19/25، وسندہٗ صحیحٌ) 3. حُمَید طویل رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں : تُوُفِّيَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ، فَجُعِلَ فِي حَنُوطِہٖ سُکَّۃٌ، أَوْ سُکٌّ، وَمِسْکَۃٌ فِیہَا مِنْ عَرَقِ رَسُولِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ۔ ’’جب سیدنا انس رضی اللہ عنہ فوت ہوئے، تو ان (کے کفن)کو ایسی خوشبو دی گئی،جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا پسینہ مبارک شامل تھا۔‘‘ (المُعجم الکبیر للطّبراني : 1/249، السّنن الکبرٰی للبیہقي : 3/406، وسندہٗ حسنٌ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نعلین کریمین سے تبرک : ٭ عیسیٰ بن طہمان رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں : أَخْرَجَ إِلَیْنَا أَنَسٌ نَّعْلَیْنِ جَرْدَاوَیْنِ لَہُمَا قِبَالاَنِ، فَحَدَّثَنِي ثَابِتٌ