کتاب: تبرکات - صفحہ 185
’’سیدنا عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ نے موت کے وقت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بال اور ناخن منگوا کر وصیت فرمائی:جب میں مر جاؤں تو ان بالوں اور ناخنوں کو میرے کفن میں رکھ دینا،چنانچہ ایسا ہی کیا گیا۔‘‘ (الطّبقات الکبرٰی لابن سعد : 5/406) یہ جھوٹی روایت ہے۔ 1. محمد بن عمر واقدی جمہور محدثین کے نزدیک ’’متروک وکذاب‘‘ہے۔ 2،3. محمد بن مسلم بن جماز اور عبدالرحمن بن محمد بن عبداللہ کی توثیق درکار ہے۔ تنبیہ 4 : امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کی طرف منسوب روایت(مناقب أحمد لابن الجوزي : 545، سِیَر أعلام النُّبَلاء للذّہبي : 11/337)بھی ’’ضعیف‘‘ہے۔ اس میں عصمہ بن عصام کی توثیق نہیں مل سکی۔ آج کل بعض لوگ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب بالوں کی زیارت کراتے پھرتے ہیں ، ان کے پاس کوئی بسند صحیح ایسی دلیل نہیں ،جس سے ثابت ہوتا ہو کہ یہ واقعی آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کے مبارک بال ہیں ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی چادر اور تہ بند مبارک سے تبرک : ٭ سیدنا ابو بردہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : أَخْرَجَتْ إِلَیْنَا عَائِشَۃُ إِزَارًا وَّکِسَائً مُلَبَّدًا، فَقَالَتْ : فِي ہٰذَا قُبِضَ رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ۔