کتاب: تبرکات - صفحہ 169
اپنے بچوں کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سیگھٹی دلواتے۔یہ معاملہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ اقدس کے ساتھ خاص ہے،کیونکہ تبرک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خاصہ ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک پسینہ سے تبرک : 1. سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : دَخَلَ عَلَیْنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ عِنْدَنَا، فَعَرِقَ، وَجَائَ تْ أُمِّي بِقَارُورَۃٍ، فَجَعَلَتْ تَّسْلِتُ الْعَرَقَ فِیہَا، فَاسْتَیْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ : یَا أُمَّ سُلَیْمٍ، مَا ہٰذَا الَّذِي تَصْنَعِینَ؟ قَالَتْ : ہٰذَا عَرَقُکَ، نَجْعَلُہٗ فِي طِیبِنَا، وَہُوَ مِنْ أَطْیَبِ الطِّیبِ ۔ ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے ہاں تشریف لائے اور ہمارے ہاں قیلولہ فرمایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پسینہ آیا، تو میری والدہ ایک شیشی لا کر پسینہ اس میں ڈالنے لگیں ۔ اتنے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیدار ہو گئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: ام سلیم! یہ آپ کیا کر رہی ہیں ؟انہوں نے عرض کیا:یہ آپ کا پسینہ ہے،اسے ہم خوشبو میں ملائیں گے،کیونکہ یہ عمدہ ترین خوشبو ہے۔‘‘ (صحیح مسلم : 2331) 2. سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ ہی بیان کرتے ہیں : کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَدْخُلُ بَیْتَ أُمِّ سُلَیْمٍ، فَیَنَامُ عَلٰی فِرَاشِہَا، وَلَیْسَتْ فِیہِ، قَالَ : فَجَائَ ذَاتَ یَوْمٍ، فَنَامَ عَلٰی فِرَاشِہَا، فَأُتِیَتْ، فَقِیلَ لَہَا : ہٰذَا النَّبِيُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ نَامَ فِي بَیْتِکِ،