کتاب: تبرکات - صفحہ 164
دوسری سند بھی ضعیف ہے۔اس میں سہل بن زیاد کی توثیق نہیں مل سکی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاؤں مبارک سے تبرک : 1. سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک صحابی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی اونٹنی کی سست رفتاری کی شکایت کی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے مبارک پاؤں سے اونٹنی کو ٹھوکر لگائی۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بیان ہے: فَوَالَّذِي نَفْسِي بِیَدِہٖ، لَقَدْ رَأَیْتُہَا تَسْبِقُ الْقَائِدَ ۔ ’’اس ذات کی قسم!جس کے ہاتھ میں میری جان ہے،میں نے دیکھا کہ اس کے بعد ایسی تیز ہو گئی کہ کسی کو آگے نہیں نکلنے دیتی تھی۔‘‘ (السّنن الکبرٰی للبیہقي : 7/235، وسندہٗ صحیحٌ) اس حدیث کو امام ابو عوانہ رحمہ اللہ (۴۱۴۵) نے ’’صحیح‘‘ اور امام حاکم رحمہ اللہ (۲/۱۷۳) نے بخاری ومسلم کی شرط پر ’’صحیح‘‘ قرار دیا ہے، حافظ ذہبی رحمہ اللہ نے موافقت کی ہے۔ 2. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک قدم کی برکت سے سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کا اونٹ بھی تیز ہو گیاتھا، چنانچہ حدیث میں ہے: ضَرَبَہٗ بِرِجْلِہٖ، وَدَعَا لَہٗ، فَسَارَ سَیْرًا لَّمْ یَسِرْ مِثْلَہٗ ۔ ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے پاؤں مبارک سے ٹھوکر مار کر اس کے لیے دُعا فرمائی: وہ یکدم ایسا تیز ہو گیا کہ اس سے پہلے کبھی ایسا نہ تھا۔‘‘ (مسند الإمام أحمد : 3/299، صحیح مسلم : 715) ٭ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا جابربن عبد اللہ رضی اللہ عنہما سے فرمایا: