کتاب: تبرکات - صفحہ 155
بِقَدَحٍ فِیہِ مَائٌ، فَغَسَلَ یَدَیْہِ وَوَجْہَہٗ فِیہِ، وَمَجَّ فِیہِ، ثُمَّ قَالَ لَہُمَا : ’اشْرَبَا مِنْہُ، وَأَفْرِغَا عَلٰی وُجُوہِکُمَا وَنُحُورِکُمَا‘ ۔ ’’ایک دن دوپہر کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے ہاں تشریف لائے۔آپ کے لیے وضو کا پانی حاضر کیا گیا،جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو فرمایا۔لوگ آپ کے وضو کا بچا پانی لے کر اپنے بدنوں پر مَلنے لگے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر وعصر کی دو دو رکعتیں ادا فرمائیں ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایک نیزہ بھی تھا۔ سیدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی کا پیالہ منگوایا۔ اس سے آپ نے ہاتھ مبارک دھوئے اور اسی پیالے میں منہ دھویا اور کلی فرمائی۔پھر فرمایا : آپ یہ پانی پی لیں ، نیز اپنے چہروں اور سینوں پر ڈال لیں ۔‘‘ (صحیح البخاري : 187، 188، صحیح مسلم : 503) 2. سیدنا ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : کُنْتُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَہُوَ نَازِلٌ بِالْجِعِرَّانَۃِ بَیْنَ مَکَّۃَ وَالْمَدِینَۃِ، وَمَعَہٗ بِلاَلٌ، فَأَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَعْرَابِيٌّ، فَقَالَ : أَلاَ تُنْجِزُ لِي مَا وَعَدْتَّنِي ؟ فَقَالَ لَہٗ : ’أَبْشِرْ‘، فَقَالَ : قَدْ أَکْثَرْتَ عَلَيَّ مِنْ أَبْشِرْ، فَأَقْبَلَ عَلٰی أَبِي مُوسٰی وَبِلاَلٍ کَہَیْئَۃِ الْغَضْبَانِ، فَقَالَ : رَدَّ الْبُشْرٰی، فَاقْبَلاَ أَنْتُمَا، قَالاَ : قَبِلْنَا، ثُمَّ دَعَا بِقَدَحٍ فِیہِ مَائٌ، فَغَسَلَ یَدَیْہِ وَوَجْہَہٗ فِیہِ وَمَجَّ فِیہِ، ثُمَّ قَالَ : ’اشْرَبَا