کتاب: تبرکات - صفحہ 154
پر اللہ تعالیٰ کا ہاتھ ہے اور اس کا اتباع واجب اور مخالفت حرام ہے۔ان کے منہج و عقیدہ اور اجماع کے ماننے والوں کو اہل سنت والجماعت کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔ سلف صالحین ائمہ اہل سنت کا مذہب ہی اسلم،اعلم اور احکم ہے،کیونکہ وہ ورع و تقویٰ اور علم و فضل میں فائق تھے۔وہ تکلف کے نام سے بھی ناواقف تھے،اس لیے ان کے استنباط و اجتہاد سب پر مقدم ہیں ۔وہ سب سے بڑھ کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم کرنے والے تھے،وہ سب سے بڑھ کر محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو محبوب رکھتے تھے،وہ سب سے بڑھ کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں اور اداؤں کو اپنانے والے تھے،وہ اتباع سنت پر حریص تھے۔ سلف صالحین ہمارے اکابر ہیں اور امت میں خیر و برکت اور علم و فضل انہیں کے سبب ہے۔وہ دیانت اور روایت میں اس قدر موثوق بہم ہیں کہ معیار حق کا درجہ رکھتے ہیں ۔ہر گمراہی سے بچنے کا ایک ہی حل ہے کہ ان کے دامن کو مضبوطی سے تھام لیا جائے۔وہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی محبت میں شدید تر تھے،اس لیے شریعت کے معانی و حقائق ان پر کھول دیئے گئے تھے۔ذیل کی سطور میں صحابہ کرام، تابعین عظام اور تبع تابعین اعلام کی طرف سے آثار ِنبویہ سے حصولِ تبرک کے چند نمونے پیشِ خدمت ہیں : وضو والے پانی سے تبرک : 1. سیدنا ابو جحیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : خَرَجَ عَلَیْنَا رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِالْہَاجِرَۃِ، فَأُتِيَ بِوَضُوئٍ، فَتَوَضَّأَ، فَجَعَلَ النَّاسُ یَأْخُذُونَ مِنْ فَضْلِ وَضُوئِہٖ، فَیَتَمَسَّحُونَ بِہٖ، فَصَلَّی النَّبِيُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ الظُّہْرَ رَکْعَتَیْنِ، وَالْعَصْرَ رَکْعَتَیْنِ، وَبَیْنَ یَدَیْہِ عَنَزَۃٌ، وَقَالَ أَبُو مُوسٰی : دَعَا النَّبِيُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ