کتاب: تبرکات - صفحہ 148
ساتھ شرف وعظمت والا معاملہ کرو، اس کی تکریم کرو اور اس کو قسم میں سچا جانو۔‘‘ (الکامل لابن عدي : 3/437) روایت باطل ومنکر ہے۔ 1. خالد بن یزید عمری ’’متروک ووضاع‘‘ ہے۔ 2. قطن بن ابراہیم ضعیف ہے۔ ٭ امام ابن عدی رحمہ اللہ نے اس حدیث کو ’’منکر‘‘ قرار دیا ہے۔ دلیل نمبر 14 : ٭ سیدنا علی بن ابو طالب رضی اللہ عنہ کی طرف یہ قول منسوب ہے : مَنْ کَانَ لَہٗ حَمْلٌ، فَنَوٰی أَنْ یُّسَمِّیَہٗ مُحَمَّدًا؛ حَوَّلَہُ اللّٰہُ ذَکَرًا، وَإِنْ کَانَ أُنْثٰی ۔ ’’جس کا کوئی حمل ہو اور وہ اس کے لیے محمد نام کی نیت کرے ،تو اللہ تعالیٰ اسے بیٹے میں بدل دے گا،اگرچہ وہ بیٹی ہی کیوں نہ ہو۔‘‘ (اللآّلي المصنوعۃ في الأحادیث الموضوعۃ للسّیوطي : 1/95) جھوٹی روایت ہے۔ 1. وہب بن وہب کو محدثین کرام نے کذاب، دجال، اللہ کا دشمن اور اپنی طرف سے حدیثیں گھڑ کر رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرنے والا قرار دیا ہے۔ (میزان الاعتدال للذّہبي : 4/353) 2. زید بن مروان تک اس سند کی تحقیق درکار ہے۔