کتاب: تبرکات - صفحہ 129
یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ تین مسجدوں کے علاوہ کسی بھی جگہ کی طرف (تبرک کی نیت سے) رخت ِسفر نہ باندھا جائے؛ مسجد ِحرام،میری یہ مسجد(مسجد ِنبوی) اور بیت المقدس۔‘‘ (المؤطّأ للإمام مالک : 1/108۔109، سنن النّسائي : 1430، مسند الإمام أحمد : 2/248، 7/6، وسندہٗ صحیحٌ) اس حدیث کو امام ابن حبان رحمہ اللہ (2772)نے ’’صحیح‘‘ قرار دیا ہے۔ ٭ سیدنا بصرہ بن ابی بصرہ غفاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : لَقِیتُ أَبَا ہُرَیْرَۃَ، وَہُوَ یَسِیرُ إِلٰی مَسْجِدِ الطُّورِ لِیُصَلِّيَ فِیہِ، قَالَ : فَقُلْتُ لَہٗ : لَوْ أَدْرَکْتُکَ قَبْلَ أَنْ تَرْتَحِلَ؛ مَا ارْتَحَلْتَ، قَالَ : فَقَالَ : وَلِمَ؟ قَالَ : قَالَ : فَقُلْتُ : إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُولُ : ’لَا تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلَّا إِلٰی ثَلَاثَۃِ مَسَاجِدَ؛ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ، وَالْمَسْجِدِ الْـأَقْصٰی، وَمَسْجِدِي‘ ۔ ’’میں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اس وقت ملا،جب وہ مسجد ِطور میں نماز پڑھنے کی غرض سے جا رہے تھے۔میں نے ان سے کہا : اگر آپ کے نکلنے سے پہلے ہماری ملاقات ہو جاتی،تو آپ مسجد ِطور کی طرف نہ جاتے۔انہوں نے پوچھا : کیوں ؟ میں نے بتایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے : تین مسجدوں کے علاوہ کسی بھی جگہ کی طرف (تبرک کی نیت سے)رخت ِسفر نہیں باندھا جا سکتا؛ مسجد ِحرام،مسجد ِ اقصیٰ اور میری مسجد۔‘‘ (مسند الإمام أحمد : 6/397، وسندہٗ حسنٌ)