کتاب: تبرکات - صفحہ 114
یُصَلِّي فِي تِلْکَ الْـأَمْکِنَۃِ ۔ ’’میں نے سالم بن عبد اللہ رحمہ اللہ کو دیکھا،وہ مدینہ سے مکہ کے راستے میں کئی جگہوں کو ڈھونڈ کر وہاں نماز پڑھتے اور کہتے کہ ان کے والد ِمحترم سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بھی ان مقامات پر نماز پڑھا کرتے تھے،کیونکہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان مقامات پر نماز پڑھتے دیکھا تھا۔ (صحیح البخاري : 483) ٭ نافع رحمہ اللہ ، سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت کرتے ہیں : إِنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَنَاخَ بِالْبَطْحَائِ بِذِي الْحُلَیْفَۃِ، فَصَلّٰی بِہَا، وَکَانَ عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللّٰہُ عَنْہُمَا یَفْعَلُ ذٰلِکَ ۔ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مقامِ ذوالحلیفہ کے پتھریلے میدان میں سواری روک کر نماز ادا کی۔راویٔ حدیث نافع رحمہ اللہ کہتے ہیں :سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بھی ایسا ہی کیا کرتے تھے۔‘‘ (صحیح البخاري : 1532، صحیح مسلم : 1257) ٭ نافع رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں : إِنَّ عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ عُمَرَ کَانَ إِذَا دَخَلَ الکَعْبَۃَ؛ مَشٰی قِبَلَ وَجْہِہٖ حِینَ یَدْخُلُ، وَجَعَلَ الْبَابَ قِبَلَ ظَہْرِہٖ، فَمَشٰی حَتّٰی یَکُونَ بَیْنَہٗ وَبَیْنَ الْجِدَارِ الَّذِي قِبَلَ وَجْہِہٖ قَرِیبًا مِّنْ ثَلاَثَۃِ أَذْرُعٍ، صَلّٰی یَتَوَخَّی الْمَکَانَ الَّذِي أَخْبَرَہٗ بِہٖ بِلاَلٌ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ صَلّٰی فِیہِ، قَالَ : وَلَیْسَ عَلٰی أَحَدِنَا بَأْسٌ إِنْ صَلّٰی فِي أَيِّ نَوَاحِي الْبَیْتِ شَائَ ۔