کتاب: تبرکات - صفحہ 113
أَمَّا الْـأَمْکِنَۃُ الَّتِي کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقْصِدُ الصَّلاَۃَ أَوِ الدُّعَائَ عِنْدَہَا؛ فَقَصْدُ الصَّلَاۃِ فِیْہَا أَوِ الدُّعَائِ سُنَّۃٌ، اِقْتِدَائً بِرَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ وَاتِّبَاعًا لَّہٗ، کَمَا إِذَا تَحُرِّيَ الصَّلاَۃُ أَوِ الدُّعَائُ فِي وَقْتٍ مِّنَ الْـأَوْقَاتِ؛ فَإِنَّ قَصْدَ الصَّلاَۃِ أَوِ الدُّعَائِ فِي ذٰلِکَ الْوَقْتِ سُنَّۃٌ، کَسَائِرِ عِبَادَاتِہٖ، وَسَائِرِ الْـأَفْعَالِ الَّتِي فَعَلَہَا عَلٰی وَجْہِ التَّقَرُّبِ ۔
’’رہے وہ مقامات، جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم دعا اور نماز کے لیے جایا کرتے تھے، وہاں جا کر دعا کرنا اور نماز پڑھنا مسنون ہے اور اس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا واتباع ہے، جس طرح کہ جن اوقات میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھا کرتے تھے، یا دعا کیا کرتے تھے، ان اوقات میں نماز پڑھنا یا دعا کرنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی باقی تمام عبادات اور ان افعال کی طرح مسنون ہے، جنہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم قرب ِالٰہی کے طور پر کیا کرتے تھے۔‘‘
(اقتضاء الصّراط المُستقیم : 2/276)
وہ جگہیں ،جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اتفاقاً نماز ادا کی، سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سنت کے اتباع میں وہاں بھی نماز ادا کر لیتے تھے۔
٭ موسیٰ بن عقبہ رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں :
رَأَیْتُ سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللّٰہِ یَتَحَرّٰی أَمَاکِنَ مِنَ الطَّرِیقِ، فَیُصَلِّي فِیہَا، وَیُحَدِّثُ أَنَّ أَبَاہُ کَانَ یُصَلِّي فِیہَا، وَأَنَّہٗ رَأَی النَّبِيَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ