کتاب: تبرکات - صفحہ 112
جگہوں اور مکانات و مقامات سے تبرک : ایسی تمام جگہیں اور مقامات جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز ادا کی،وہاں قیام فرمایا،پڑاؤ ڈالا، وہاں پر تشریف فرما ہوئے،ان سے تبرک حاصل کرنا جائز نہیں ،بلکہ بدعت ہے۔ قرآن وحدیث اور آثارِ سلف میں سے اس پر کوئی استناد نہیں ، البتہ جہاں آپ اکثر وبیشتر نماز ادا فرماتے رہے، سنت کے اتباع میں بعض صحابہ کرام بھی وہاں نماز ادا کرنے کی کوشش کرتے تھے۔ ٭ یزید بن ابی عبید تابعی رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں : کُنْتُ آتِي مَعَ سَلَمَۃَ بْنِ الْـأَکْوَعِ، فَیُصَلِّي عِنْدَ الْـأُسْطُوَانَۃِ الَّتِي عِنْدَ الْمُصْحَفِ، فَقُلْتُ : یَا أَبَا مُسْلِمٍ، أَرَاکَ تَتَحَرَّی الصَّلاَۃَ عِنْدَ ہٰذِہِ الْـأُسْطُوَانَۃِ، قَالَ : فَإِنِّي رَأَیْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَتَحَرَّی الصَّلاَۃَ عِنْدَہَا ۔ ’’میں سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ کے ہمراہ مسجد نبوی میں آیا کرتا تھا۔آپ ہمیشہ اس ستون کے سامنے کھڑے ہو کر نماز پڑھا کرتے تھے،جہاں قرآنِ مجید رکھا ہوتا تھا۔ میں نے ان سے کہا : ابو مسلم! میں دیکھتا ہوں کہ آپ ہمیشہ اسی ستون کے سامنے کھڑے ہو کر نماز ادا کرتے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ خاص طور پر اسی ستون کے سامنے کھڑے ہو کرنماز ادا فرمایا کرتے تھے۔‘‘ (صحیح البخاري : 502، صحیح مسلم : 509) ٭ علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ (۷۲۸ھ)اس حدیث کو دلیل بناتے ہوئے لکھتے ہیں :