کتاب: تبرکات - صفحہ 108
خدمت ہے:
سیدناعلی رضی اللہ عنہ سے منسوب ہے:
لَمَّا حَضَرَتْ أَبَا بَکْرٍ اَلْوَفَاۃُ أَقْعَدَنِي عِنْدَ رَأْسِہٖ، وَقَالَ لِي : یَا عَلِيُّ، إِذَا أَنَا مِتُّ؛ فَغَسِّلْنِي بِالْکَفِّ الَّذِي غَسَّلْتَ بِہٖ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، وَحَنِّطُوْنِي، وَاذْہَبُوْا بِي إِلَی الْبَیْتِ الَّذِي فِیْہِ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ، فَاسْتَأْذِنُوْا، فَإِنْ رَّأَیْتُمُ الْبَابَ قَدْ یُفْتَحُ؛ فَادْخُلُوْا بِي، وَإِلاَّ فَرُدُّوْنِي إِلٰی مَقَابِرِ الْمُسْلِمِیْنَ، حَتّٰی یَحْکُمَ اللّٰہُ بَیْنَ عِبَادِہٖ، قَالَ : فَغُسِّلَ وَکُفِنَ، وَکُنْتُ أَوَّلَ مَنْ یَّأْذَنُ إِلَی الْبَابِ، فَقُلْتُ : یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ، ہٰذَا أَبُوْ بَکْرٍ مُّسْتَأْذِنٌ، فَرَأَیْتُ الْبَابَ قَدْ تُفْتَحُ، وَسَمِعْتُ قَائِلاً یَّقُوْلُ : أَدْخِلُوا الْحَبِیْبَ إِلٰی حَبِیْبِہٖ، فَإِنَّ الْحَبِیْبَ إِلَی الْحَبِیْبِ مُشْتَاقٌ ۔
’’جب سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کی وفات کا وقت آیا،توانہوں نے مجھے اپنے سر کی جانب بٹھایا۔ فرمایا: علی! جب میں فوت ہو جاؤں ، تو مجھے اس ہتھیلی سے غسل دینا، جس سے آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو غسل دیا تھا۔پھر مجھے خوشبو لگا کر اس گھر کی طرف لے جانا،جہاں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آرام فرما رہے ہیں ۔جاکر اجازت طلب کرنا۔ اگر آپ دیکھیں کہ دروازہ کھل رہا ہے،تو مجھے اندر لے جانا، ورنہ مجھے عام مسلمانوں کے قبرستان میں لے جانا،یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ بندوں کے درمیان فیصلہ فرما دے۔سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : انہیں غسل و کفن دیا