کتاب: تبرکات - صفحہ 1
کتاب: تبرکات
مصنف: غلام مصطفیٰ ظہیر امن پوری
پبلیشر: مکتبہ دار السلف
ترجمہ:
تبرکات کی شرعی حیثیت
قرآن و حدیث پر مبنی عقائد و اعمال کو صحابہ کرام،تابعین عظام اور تبع تابعین و ائمہ دین کے فہم کی روشنی میں سمجھنا اور اپنانا اہل سنت واہل حق کا وطیرہ ہے۔کتنے ہی عقائد و اعمال ایسے ہیں کہ سلف صالحین کے نزدیک وہ کفر و شرک اور بدعت ہیں ،لیکن اہل کلام و اہل بدعت کے ہاں وہ دین کا درجہ رکھتے ہیں ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مذہب ِسلف کی بنیاد قرآن و حدیث پر ہے، جبکہ اہل بدعت کا مزعومہ دین ان کی آرا و خواہشات پر مبنی ہے۔
٭ امامِ اندلس،محمد بن وضاح رحمہ اللہ (286ھ) فرماتے ہیں :
عَلَیْکُمْ بِالِاتِّبَاعِ لِأَئِمَّۃِ الْہُدَی الْمَعْرُوفِینَ، فَقَدْ قَالَ بَعْضُ مَنْ مَضٰی : کَمْ مِّنْ أَمْرٍ ہُوَ الْیَوْمَ مَعْرُوفٌ عِنْدَ کَثِیرٍ مِّنَ النَّاسِ؛ کَانَ مُنْکَرًا عِنْدَ مَنْ مَّضٰی، وَمُتَحَبَّبٌ إِلَیْہِ بِمَا یُبْغِضُہٗ عَلَیْہِ، وَمُتَقَرَّبٌ إِلَیْہِ بِمَا یُبْعِدُہُ مِنْہُ، وَکُلُّ بِدْعَۃٍ عَلَیْہَا زِینَۃٌ وَّبَہْجَۃٌ ۔
’’تم پر معروف ائمہ ہدیٰ کی پیروی ضروری ہے۔بعض اسلاف نے کہا ہے : کتنے ہی معاملات آج لوگوں میں مشہور ہیں ، لیکن اسلاف کے ہاں وہ منکر تھے، کتنے ہی امور آج محبوب ہیں ، حالانکہ اسلاف کے نزدیک قابل نفرت تھے اور کتنے ہی معاملات آج تقربِ الٰہی کا ذریعہ سمجھے جاتے ہیں ، جبکہ اسلاف کے ہاں وہ اللہ سے دُوری کا سبب تھے۔ ہر بدعت خوبصورت اور خوش